کووِڈ 19 کے سبب نافذ کیے گئے لاک ڈاون کی وجہ سے بھارت کے بازاروں پر کافی اثر پڑا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی کاروبار متاثر ہوئے ہیں۔ چھوٹا کاروبار کرنے والے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لاک ڈاؤن ختم ہونے کے باوجود کئی کاروبار ایسے ہیں جو اب تک دوبارہ شروع نہیں ہو سکے ہیں۔ جن میں سے اردو اخبارات بھی ایک ہے۔
دراصل لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں ٹرین اور بس سروسز بند ہونے کی وجہ سے اردو اخبارات شہروں تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اردو اخبار کے ایجنٹ اور اخبارات کے ہاکر کافی پریشان ہیں۔ ایسے لوگ اخبارات کا کام چھوڑ کر زندگی کی گزر بسر کے لیے دوسرا کام کرنے پر مجبور ہیں۔
کرناٹک کے ضلع یادگیر میں ایک ایسے ہاکر ہیں جو اردو اخبارت کا کام چھوڑ کر آج چاکلیٹ اور بسکٹ بیچنے پر مجبور ہیں۔
عامر پاشاہ نامی اردو اخبار کا ہاکر جو پچھلے کئی سالوں سے اردو اخبار کے لئے اپنی خدمات انجام دے رہا تھا، آج وہ گزر بسر کے لیے دوسرا کام کرنے پر مجبور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یادگیر میں کورونا کے 200 کیسز
انہوں نے بتایا کہ 'ہمارے جیسے ہاکر اور ایجنٹوں کے لیے اخبار مالکان اور نہ ہی حکومت کوئی تعاون کر رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں ہم لوگ دوسرا کام کرنے پر مجبور ہیں۔'