کلبرگی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے بدھ کے روز کہا کہ ملک کی سب سے قدیم پارٹی تمام پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی اور حکومت بنائے گی۔ اگلے مہینے ان ریاستوں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ کلبرگی میں کھرگے نے کہا کہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس کی قیادت والی حکومتیں اپنا کام ٹھیک طریقے سے کر رہی ہیں اور وہاں کی عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے اسی بناء پر ان ریاستوں میں کانگریس دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔
نومبر میں تمام پانچ ریاستوں تلنگانہ، مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، میزورم میں اسمبلی انتخابات ایک یا دو مرحلوں میں منعقد ہونے والے ہیں۔ میزورم میں 7 نومبر کو، چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر کو، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر کو، راجستھان میں 25 نومبر کو اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ تمام ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔
کانگریس صدر نے کہا کہ پانچ ریاستوں میں انتخابات کے لیے کانگریس کی تیاریاں اچھی چل رہی ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ہم تمام ریاستوں میں کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے عوام بی جے پی کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں لوگ شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت والی بی جے پی حکومت کے خلاف ہو رہے ہیں۔ کانگریس سربراہ نے مرکز میں بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ''پارٹی نے اپنے انتخابی وعدوں میں سے کسی کو پورا نہیں کیا، بی جے پی نے جتنے بھی وعدے کیے ہیں ان میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ چاہے وہ بے روزگاری ہو، کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا ہو، یا سرمایہ کاری‘‘۔
واضح رہےکہ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کانگریس اور بی جے پی اہم حریف ہیں۔ توقع ہے کہ تلنگانہ میں حکمران بھارتیہ راشٹرا سمیتی، کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سہ رخی مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش اسمبلی میں 230 نشستیں ہیں۔ 2018 کے انتخابات میں کانگریس نے 41.5 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 114 سیٹیں حاصل کی تھی جبکہ بی جے پی نے 41.6 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 109 سیٹیں حاصل کی تھی۔ کانگریس حکومت 2020 میں جیوترادتیہ سندھیا کے وفادار سمجھے جانے والے کچھ اراکین اسمبلی کے استعفوں کے بعد اکثریت سے محروم ہوگئی تھی اور یوں کانگریس نے اقتدار کھودیا۔ جیوترادتیہ سندھیا کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی ریاست میں شیوراج سنگھ چوہان کے وزیر اعلی کے ساتھ حکومت قائم کی۔
راجستھان میں اسمبلی کی 200 نشستیں ہیں اور کانگریس نے 2018 میں ریاست میں تقریباً 99 سیٹیں جیت کر اکثریت حاصل کی تھی، یہ بی ایس پی اور آزاد ایم ایل اے کی مدد سے اقتدار میں آئی تھی۔ پارٹی کا ووٹ شیئر 39.8 فیصد تھا اور اس نے پچھلے پانچ سالوں سے ریاست میں اشوک گہلوت کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حکومت کی ہے۔
مزید پڑھیں: کانگرس پارٹی کا انتخابی منشور جاری
تلنگانہ میں حکمراں بی آر ایس نے 2018 کے انتخابات میں 119 میں سے 88 نشستیں حاصل کی تھی اور ووٹوں کا حصہ 47.4 فیصد ہے۔ کانگریس 19 نشستوں اور 28.7 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ کانگریس نے 2018 کے انتخابات میں چھتیس گڑھ میں ریاستی اسمبلی کی 90 میں سے 68 سیٹیں جیت کر اقتدار حاصل کیا تھا۔ میزورم کی 40 رکنی اسمبلی میں، میزو نیشنل فرنٹ نے 2018 کے انتخابات میں 37.8 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 26 اسمبلی حلقوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔ کانگریس نے پانچ اور بی جے پی نے ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔
خیال رہے کہ سیاسی پارٹیاں پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں کر رہی ہیں اور ان کے رہنما ان ریاستوں میں انتخابی مہم تیزی سے چلارہے ہیں۔