کانگریس کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے جمعرات کو ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ میٹنگ میں کانگریس اراکین اسمبلی پارٹی کے لیڈر سدھارمیا، ریاستی کانگریس کے صدر دنیش گنڈوراؤ ،ایچ کے پاٹل،ایچ سی مہادیوپَّا اور دیگر رہنما موجود تھے۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بی جے پی حکومت کے اس حکم کے خلاف ریاست کے عوام سے رائے لی جائے گی۔
وزیراعلیٰ بی ایس یدیورپا نے گذشتہ ہفتے ریاست کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد شیر میسور ٹیپو سلطان کی جینتی پر سرکاری تقریب کے انعقاد کو رد کیے جانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ فیصلہ بی جے پی کے جی بوپیَّا کی اس عرضی کے تناظر میں کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ضلع میسور کے لوگوں نے سابقہ حکومت کے حکم پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔
کانگریس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ٹیپو جینتی کا انعقاد رد کیے جانے سے متعلق فیصلے سے بی جے پی حکومت کے ذریعے اس شخص کی بے حرمتی ظاہر ہوتی ہے جس نے برطانوی نو آبادیات کے خلاف جنگ کی اور شہید ہوئے۔
پارٹی کے ذرائع کے مطابق کانگریس کے رہنماؤں نے ان اسمبلی سیٹوں پر مضبوط امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جو 15 باغی اراکین اسمبلی کے نااہل ٹھہرائے جانے کے بعد خالی ہوئی ہیں۔
ٹیپو جینتی نہ منائے جانے کے خلاف کانگریس کی مہم
بی جے پی حکومت کی جانب سے کرناٹک کانگریس نے ٹیپو سلطان کی جینتی کے سرکاری انعقاد کو ملتوی کیے جانے کے بعد پوری ریاست حکومت کے اقدام کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے جمعرات کو ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ میٹنگ میں کانگریس اراکین اسمبلی پارٹی کے لیڈر سدھارمیا، ریاستی کانگریس کے صدر دنیش گنڈوراؤ ،ایچ کے پاٹل،ایچ سی مہادیوپَّا اور دیگر رہنما موجود تھے۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بی جے پی حکومت کے اس حکم کے خلاف ریاست کے عوام سے رائے لی جائے گی۔
وزیراعلیٰ بی ایس یدیورپا نے گذشتہ ہفتے ریاست کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد شیر میسور ٹیپو سلطان کی جینتی پر سرکاری تقریب کے انعقاد کو رد کیے جانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ فیصلہ بی جے پی کے جی بوپیَّا کی اس عرضی کے تناظر میں کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ضلع میسور کے لوگوں نے سابقہ حکومت کے حکم پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔
کانگریس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ٹیپو جینتی کا انعقاد رد کیے جانے سے متعلق فیصلے سے بی جے پی حکومت کے ذریعے اس شخص کی بے حرمتی ظاہر ہوتی ہے جس نے برطانوی نو آبادیات کے خلاف جنگ کی اور شہید ہوئے۔
پارٹی کے ذرائع کے مطابق کانگریس کے رہنماؤں نے ان اسمبلی سیٹوں پر مضبوط امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جو 15 باغی اراکین اسمبلی کے نااہل ٹھہرائے جانے کے بعد خالی ہوئی ہیں۔