نئی دہلی: کانگریس کے مشاہدین نے کرناٹک میں نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے سلسلے میں نومنتخب اراکین اسمبلی کی رائے پر پارٹی قیادت کو اپنی رپورٹ سونپ دی۔ کرناٹک میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے پارٹی کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار اور سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا کے دعوے کے پیش نظر مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ سشیل کمار شندے کی قیادت میں تین اراکین کو مرکزی مشاہدین کے طور پر بھیجا گیا تھا۔ نگرانوں نے پارٹی کے تمام نو منتخب ایم ایل اے سے انتہائی رازدارانہ انداز میں بات کی اور وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے لیے ان کی رائے لی اور ان سے ہونے والی بات چیت پر مبنی رپورٹ تیار کر کے مرکزی قیادت کو رپورٹ پیش کی۔
ذرائع کے مطابق تینوں لیڈروں نے پارٹی صدر ملک ارجن کھڑگے، سابق صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو رپورٹ سونپ دی ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ کھڑگے اس رپورٹ پر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ کرناٹک کے ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ کل شام تک رپورٹ پر فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا، سدارمیا پارٹی قیادت کی کال پر دوپہر دہلی پہنچے اور کانگریس کے مختلف لیڈروں سے بات چیت کی۔ اس دوران یہ خبر بھی ہے کہ کانگریس کے کچھ بڑے لیڈر بھی ان سے ملنے ان کے ہوٹل پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka Tussle ڈی کے شیوکمار نے وزیراعلی کی ریس سے باہر ہونے کا اشارہ دیا
شیوکمار کو بھی قیادت نے دہلی بلایا لیکن انہوں نے خرابی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی آنے سے انکار کردیا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ منگل کے روز دہلی آنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک کانگریس متحد ہے اور سب مل کر کام کریں گے۔ مرکزی قیادت جو بھی فیصلہ کرے گی وہ قبول کریں گے۔ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ کانگریس آج شام تک کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب پر فیصلہ کرسکتی ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پارٹی قیادت ڈھائی سال کی میعاد کے فارمولے پر بھی غور کر رہی ہے، سدارمیا اور ڈی کے شیوکمار کے درمیان مفاہمت کی کوشش کر رہی ہے۔
یو این آئی