ETV Bharat / state

Karnataka MLC Bypoll کانگریس نے کرناٹک ایم ایل سی ضمنی انتخابات کے لیے شیٹر کو امیدوار بنایا

بھارتیہ جنتا پارٹی سے کانگریس میں آنے والے کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر کو پارٹی نے بڑا تحفہ دیا ہے۔ کانگریس نے کرناٹک قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخابات کے لیے جگدیش شیٹر کو میدان میں اتارا ہے۔ Shettar nominate for Karnataka MLC bypoll

کانگریس نے کرناٹک ایم ایل سی ضمنی انتخابات کے لیے شیٹر کو امیدوار بنایا
کانگریس نے کرناٹک ایم ایل سی ضمنی انتخابات کے لیے شیٹر کو امیدوار بنایا
author img

By

Published : Jun 20, 2023, 12:07 PM IST

بنگلورو: کانگریس نے کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر کو ریاستی قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخابات کے لیے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ایم ایل سی کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات 30 جون کو ہوں گے۔ شیٹر ہبلی دھارواڑ سنٹرل حلقہ سے بی جے پی کے مہیش ٹینگنکائی سے اسمبلی الیکشن 34,000 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے۔ وہاں سے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد وہ بی جے پی چھوڑ کر 2023 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس میں شامل ہو گئے۔ ضمنی انتخاب کے لیے کانگریس کے دیگر دو امیدوار تپنپا کامکنور اور سدارمیا حکومت میں وزیر این ایس بوسے راجو ہیں۔ ان سیٹوں پر ضمنی انتخابات کرناٹک میں 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی ممبران لکشمن ساودی، بابو راؤ چنچانسور اور آر شنکر کے استعفیٰ کے بعد ہو رہے ہیں۔

بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے پر شیٹر نے واضح کیا تھا کہ وہ اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں۔ میں صرف عزت چاہتا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہ دے کر میری توہین کی۔ میں کوئی پرجوش آدمی نہیں ہوں اور نہ ہی اقتدار کا بھوکا ہوں۔ بتادیں کہ سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر کو صاف ستھری شبیہ کا لیڈر مانا جاتا ہے۔ انہیں سیاست ورثے میں ملی ہے۔ شیٹر ہبلی دھارواڑ کے میئر رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے بھائی ایم ایل سی ہیں اور چچا ایم ایل اے ہیں۔ اس طرح ہبلی دھارواڑ علاقے میں شیٹر خاندان کی مضبوط گرفت ہے۔

بنگلورو: کانگریس نے کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر کو ریاستی قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخابات کے لیے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ایم ایل سی کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات 30 جون کو ہوں گے۔ شیٹر ہبلی دھارواڑ سنٹرل حلقہ سے بی جے پی کے مہیش ٹینگنکائی سے اسمبلی الیکشن 34,000 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے۔ وہاں سے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد وہ بی جے پی چھوڑ کر 2023 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس میں شامل ہو گئے۔ ضمنی انتخاب کے لیے کانگریس کے دیگر دو امیدوار تپنپا کامکنور اور سدارمیا حکومت میں وزیر این ایس بوسے راجو ہیں۔ ان سیٹوں پر ضمنی انتخابات کرناٹک میں 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی ممبران لکشمن ساودی، بابو راؤ چنچانسور اور آر شنکر کے استعفیٰ کے بعد ہو رہے ہیں۔

بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے پر شیٹر نے واضح کیا تھا کہ وہ اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں۔ میں صرف عزت چاہتا ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہ دے کر میری توہین کی۔ میں کوئی پرجوش آدمی نہیں ہوں اور نہ ہی اقتدار کا بھوکا ہوں۔ بتادیں کہ سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹر کو صاف ستھری شبیہ کا لیڈر مانا جاتا ہے۔ انہیں سیاست ورثے میں ملی ہے۔ شیٹر ہبلی دھارواڑ کے میئر رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے بھائی ایم ایل سی ہیں اور چچا ایم ایل اے ہیں۔ اس طرح ہبلی دھارواڑ علاقے میں شیٹر خاندان کی مضبوط گرفت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Shettar joins Congress: کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر کانگریس میں شامل

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.