بنگلورو: پولیشی نگر اکھنڈہ سے کانگریس کے ایم ایل اے سرینواس مورتی نے اس وقت اسمبلی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جب انہوں نے کانگریس کی جانب سے حلقہ سے امیدوار کے اعلان میں غیر یقینی صورتحال پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ کانگریس پارٹی نے کرناٹک کے آئندہ انتخابات کے لیے اب تک جاری کی گئی امیدواروں کی تین فہرستوں میں اس حلقے سے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔
اکھنڈا سرینواس پلیکشی نگر حلقے کے کانگریس ایم ایل اے ہیں اور ڈی جے ہلی فسادات کے دوران فسادیوں نے ان کے گھر کو نذر آتش کر دیا تھا۔ ان کی امیدواری پر پارٹی میں اقلیتی رہنماؤں نے احتجاج کیا تھا جس کے بعد کانگریس نے اس حلقے سے امیدوار کے اعلان میں تاخیر کی تھی۔ واضح رہے کہ اقلیتی برادری کے رہنماؤں نے اکھنڈہ سرینواس مورتی پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے 2020 میں ڈی جے ہالی اور کے جی ہالی میں ہونے والے فسادات کو اپنے امتیازی رویے سے برپا کیا تھا اور جب کہ وہ یہ کہتے رہے کہ جو لوگ رات کو فسادات میں ملوث ہیں وہ یقینی طور پر وہاں کے نہیں ہیں۔ ان کا حلقہ ہے لیکن انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی کہ کے جی ہلی فسادات کیس نمبر 219 کے ملزمان کو عدالتوں میں بار بار اعتراضات دائر کر کے مہینوں تک ضمانت نہ مل جائے۔
مسلم کمیونٹی کے قائدین اور اسلامی اسکالرس نے کانگریس ہائی کمان سے اپیل کی تھی کہ مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے شرینواس مورتی کو ٹکٹ نہ دیا جائے. 2020 میں ہونے والے تشدد کے سلسلے میں پولیشی نگر میں ہونے والی پیش رفت کے بعد، کانگریس قائدین نے بظاہر ابھی تک اس حلقے سے پارٹی امیدوار کی تصدیق نہیں کی ہے، لہٰذا یہ قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ اکھنڈا بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت حاصل کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کانگریس نے امیدواروں کی تیسری فہرست جاری کی
اکھنڈہ سری نواسمورتی نے اسپیکر وشویشور ہیگڑےکاگیری سے ملاقات کرکے انہیں استعفیٰ دے دیا ہے. سری نواسمورتی نے کہا کہ وہ آزاد طور پر انتخابات لڑنے کے بارے میں غور کریں گے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ کچھ قائدین سے بات چیت کرکے کوئی فیصلہ کرینگے. انہوں نے کہا کہ انہیں کانگریس پارٹی سے تکلیف ہوئی ہے. انہیں تیسری فہرست میں بھی ٹکٹ نہیں دی گئی.