دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کا لیڈر منتخب کرنے کے لیے سینیئر لیڈر سشیل کمار شندے، جتیندر سنگھ اور دیپک بابریہ کو بطور مبصر مقرر کیا ہے۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی اہم میٹنگ شروع ہوگئی ہے، جہاں لیڈر کے انتخاب کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔ کانگریس جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر سشیل کمار شندے، کانگریس جنرل سکریٹری سنگھ اور سابق جنرل سکریٹری بابریا سی ایل پی میٹنگ کی نگرانی کریں گے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ کانگریس صدر نے سشیل کمار شندے، جتیندر سنگھ (پارٹی جنرل سکریٹری) اور دیپک بابریا (سابق جنرل سکریٹری) کو لیجسلیچر پارٹی لیڈر کے انتخاب کے لیے بطور مبصر مقرر کیا ہے۔ کانگریس نے ہفتہ کو کرناٹک میں اقتدار میں شاندار واپسی کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اس کے واحد جنوبی گڑھ سے بے دخل کر دیا۔
سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے دونوں شیوکمار وزیر اعلیٰ کے عہدے کی دوڑ میں ہیں۔ دونوں نے لیجسلیچر پارٹی میٹنگ سے پہلے اپنے حمایتی ایم ایل ایز کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ حامیوں نے سدارامیا (75) اور شیوکمار (60) کی رہائش گاہوں پر بینر لگائے، انہیں کانگریس کی جیت پر مبارکباد دی اور انہیں 'اگلا وزیر اعلی' قرار دیا۔
پارٹی کی جیت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری (مواصلات) جے رام رمیش نے اتوار کو ٹوئٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ 'بی جے پی کرناٹک میں سماج کے تمام طبقات سے کانگریس کے حق میں فیصلہ کن فیصلے کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے اور وہ نفرت پھیلانا چاہتی ہے۔ آن لائن فیکٹری جھوٹ پر جھوٹ پھیلانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔ بلاشبہ یہ وزیر اعظم کی نفرت اور پولرائزیشن کی سیاست سے متاثر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka Election Results کرناٹک میں نو مسلم امیدواروں کی شاندار کامیابی
واضح رہے کہ ریاست میں 224 رکنی اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس نے بھاری اکثریت سے 135 نشستیں حاصل کیں، جب کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کی قیادت والی جنتا دل (سیکولر) نے 66 اور 19 نشستیں حاصل کیں۔