بنگلورو: ریاست میں کرناٹک اردو اکاڈمی کے ساتھ دو افسوسناک حادثات پیش آئے ہیں۔ اول یہ کہ اسے حکومت کے بجٹ میں ایک سال کے کام کاج کے لئے صرف ایک لاکھ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ دوسرا یہ کہ کانگریس پارٹی کے حکومت کے تشکیل دئے جانے کے 6 مہینوں بعد بھی اردو اکاڈمی کی تشکیل نہیں کی گئی۔
ان حالات میں اردو اکیڈمی سے منسلک ذمہ داران کی جانب سے اردو کے نام پر چند پروگرامس کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ اردو دانوں کا دل بہلایا جاسکے، لہذا اس سلسلے میں غیر موجود اردو اکیڈمی کی جانب سے یوم اردو منایا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے سیاسی سیکرٹری نصیر احمد نے اردو اکیڈمی کے ذمہ داران کی ستائش کی اور ان کے سیکرٹری معازالدیبن خان، جن کی اس پروگرام کو انعقاد کرنے میں خوب محنت رہی، کہا کہ اکیڈمی وزیر برائے اقلیتی امور ضمیر احمد خان کے زیادہ بجٹ دینے کے وعدے پر عمل کرنے کا انتظار کر رہی ہے، تاکہ اکیڈمی کے کاموں کی منصوبہ بندی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:بلند سوچ ہی سے آدمی بڑا بنتا ہے، طلباء اپنے کلچر کو نہ بھولیں: یوسف رحیم بیدری
یاد رہے کہ بسوراج بعمائی کک قیادت میں گزشتہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے چلتے نہ ہی وزارت اقلیتی امور بنایا گیا تھا اور نہ ہی اردا اکیڈمی کی تشکیل ہوئی تھی اور افسوس کا مقام ہے کہ کانگریس یے دور اقتدار میں ایک مسلم وزیر کے ہوتے ہوئے اردو اکیڈمی کو اب تک تشکیل نہیں دیا گیا۔