ETV Bharat / state

karnataka Budget 2023 کرناٹک کا بجٹ اقلیتوں کیلئے مایوس کن، یوٹی قادر

کرناٹک اسمبلی میں وزیر اعلی بسوراج بومائی نے اپنی میعاد کا آخری بجٹ پیش کیا۔ UT Qadir On karnataka budget

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 18, 2023, 11:32 AM IST

کانگریس لیڈر یوٹی قادر سے خاص بات چیت

بنگلور: کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 2023 سے متعلق تمام پارٹیاں تیاریوں میں مصروف ہیں۔ وہیں کرناٹک کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اسمبلی میں اپنی معیاد کا آخری بجٹ پیش کیا۔ وزیر اعلی بسوراج بومائی نے وزارت خزانہ کا قلمدان اپنے پاس ہی رکھا ہے۔ انہوں نے ہی بجٹ پیش کیا۔ اس بجٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر و منگلور کے رکن اسمبلی یو ٹی قادر نے کہا کہ یہ بجٹ نہایت مایوس کن ہے۔ خاص طور سے یہ بجٹ مائناریٹیز کے لیے نہایت ہی مایوس کن ہے۔ اس میں عام وعوام کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ یو ٹی قادر نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی جانب سے پیش کردہ یہ بجٹ کوئی خاص اہمیت کا حامل نہیں ہے، اس لئے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں، لہذا یہ پری-پول بجٹ ہے، جس کے ذریعے بومائی حکومت نے عوام کو سبز باغ دکھا کر بے وقوف بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اقتدار میں آئے گی اور سابق وزیر اعلی سدارامیہ کے قول کے مطابق ان کی حکومت کے بجٹ میں اقلیتی طبقہ کے لیے 10،000 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ بتاریخ 17 فروری کو بسوراج بومائی نے ریاستی بجیٹ پیش کیا اور اسے پرو-فارمر کہتے ہوئے اسے ایک بہترین بجٹ قرار دیا۔ بسوراج بومائی کی جانب سے الیکشن سے قبل پیش کردہ بجٹ میں خواتین ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کی گئی ہے، خواتین کے لیے مخصوص اقدامات کا اعلان کیا گیا جس میں ایک اسکیم بھی شامل ہے جس کے تحت خواتین کھیتوں میں مزدوری کرنے والی خواتین کو ہر مہینے 500 روپے دیئے جائیں گے۔ بومائی نے منظم شعبے میں کام کرنے والی خواتین اور اسکول اور کالج جانے والی طالبات کے لیے مفت بس پاس کا بھی اعلان کیا ہے۔ اپریل یا مئی میں ہونے والے انتخابات سے قبل اپنی حکومت کا آخری بجٹ پیش کرتے ہوئے، بومئی نے کہا، 'شرم شکتی' کے نام سے ایک نئی اسکیم شروع کی جا رہی ہے جس کے تحت بے زمین خواتین کو حکومت کی طرف سے ماہانہ 500 روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی جو کہ براہ راست فائدہ کی منتقلی (DBT) کے ذریعے کھیت مزدوروں تک پہنچیں گی۔

بسوراج بومائی نے کہا کہ خواتین کو منافع بخش گھریلو کارخانے شروع کرنے کے قابل بنانے کے لیے رواں سال ایک لاکھ خواتین کو مفت ہنر مندی کی تربیت فراہم کی جائیگی۔ ساتھ ہی منظم شعبے میں کام کرنے والی تمام خواتین کو مفت بس پاس کی سہولت فراہم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے بومائی نے کہا کہ اس اسکیم کے لیے 1000 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے جس سے کل 30 لاکھ خواتین مستفید ہونگی۔

یہ بھی پڑھیں : Karnataka Budget وزیراعلیٰ بومائی کی جانب سے ریاستی بجیٹ پیش کیا گیا

کانگریس لیڈر یوٹی قادر سے خاص بات چیت

بنگلور: کرناٹک میں اسمبلی انتخابات 2023 سے متعلق تمام پارٹیاں تیاریوں میں مصروف ہیں۔ وہیں کرناٹک کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اسمبلی میں اپنی معیاد کا آخری بجٹ پیش کیا۔ وزیر اعلی بسوراج بومائی نے وزارت خزانہ کا قلمدان اپنے پاس ہی رکھا ہے۔ انہوں نے ہی بجٹ پیش کیا۔ اس بجٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر و منگلور کے رکن اسمبلی یو ٹی قادر نے کہا کہ یہ بجٹ نہایت مایوس کن ہے۔ خاص طور سے یہ بجٹ مائناریٹیز کے لیے نہایت ہی مایوس کن ہے۔ اس میں عام وعوام کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ یو ٹی قادر نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی جانب سے پیش کردہ یہ بجٹ کوئی خاص اہمیت کا حامل نہیں ہے، اس لئے کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں، لہذا یہ پری-پول بجٹ ہے، جس کے ذریعے بومائی حکومت نے عوام کو سبز باغ دکھا کر بے وقوف بنانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس اقتدار میں آئے گی اور سابق وزیر اعلی سدارامیہ کے قول کے مطابق ان کی حکومت کے بجٹ میں اقلیتی طبقہ کے لیے 10،000 کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ بتاریخ 17 فروری کو بسوراج بومائی نے ریاستی بجیٹ پیش کیا اور اسے پرو-فارمر کہتے ہوئے اسے ایک بہترین بجٹ قرار دیا۔ بسوراج بومائی کی جانب سے الیکشن سے قبل پیش کردہ بجٹ میں خواتین ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کی گئی ہے، خواتین کے لیے مخصوص اقدامات کا اعلان کیا گیا جس میں ایک اسکیم بھی شامل ہے جس کے تحت خواتین کھیتوں میں مزدوری کرنے والی خواتین کو ہر مہینے 500 روپے دیئے جائیں گے۔ بومائی نے منظم شعبے میں کام کرنے والی خواتین اور اسکول اور کالج جانے والی طالبات کے لیے مفت بس پاس کا بھی اعلان کیا ہے۔ اپریل یا مئی میں ہونے والے انتخابات سے قبل اپنی حکومت کا آخری بجٹ پیش کرتے ہوئے، بومئی نے کہا، 'شرم شکتی' کے نام سے ایک نئی اسکیم شروع کی جا رہی ہے جس کے تحت بے زمین خواتین کو حکومت کی طرف سے ماہانہ 500 روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی جو کہ براہ راست فائدہ کی منتقلی (DBT) کے ذریعے کھیت مزدوروں تک پہنچیں گی۔

بسوراج بومائی نے کہا کہ خواتین کو منافع بخش گھریلو کارخانے شروع کرنے کے قابل بنانے کے لیے رواں سال ایک لاکھ خواتین کو مفت ہنر مندی کی تربیت فراہم کی جائیگی۔ ساتھ ہی منظم شعبے میں کام کرنے والی تمام خواتین کو مفت بس پاس کی سہولت فراہم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے بومائی نے کہا کہ اس اسکیم کے لیے 1000 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے جس سے کل 30 لاکھ خواتین مستفید ہونگی۔

یہ بھی پڑھیں : Karnataka Budget وزیراعلیٰ بومائی کی جانب سے ریاستی بجیٹ پیش کیا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.