ETV Bharat / state

Congress Leader On Karnataka Bandh over Hijab Row: 'حجاب معاملے پر کرناٹک بند کا فیصلہ غلط تھا'

author img

By

Published : May 6, 2022, 11:04 PM IST

ریاست کرناٹک میں حجاب معاملے Hijab Row پر کورٹ کے فیصلے کے خلاف امارت شریعت کرناٹک کی جانب سے بند کے اعلان کو غلط قرار دیتے ہوئے کانگریس کے سینیئر رہنما کے رحمان خان نے کہا کہ علما و سماجی تنظیموں کی جانب سے کرناٹک بند کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔Congress Leader On Karnataka Band Over Hijab Row

Congress Leader On Karnataka Band Over Hijab Row: 'حجاب معاملے پر کرناٹک بند غلط فیصلہ تھا'
Congress Leader On Karnataka Band Over Hijab Row: 'حجاب معاملے پر کرناٹک بند غلط فیصلہ تھا'

بنگلور: کانگریس رہنما کے رحمان خان Congress Leader K Rehman Khan نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کرناٹک بند کو روکنے کے سلسلے میں نہ صرف علماء کرام بلکہ کانگریس کے اراکین اسمبلی سے رابطہ بھی کیا تھا۔ دراصل تقریباً تین مہینوں تک حجاب تنازعہ چاری رہنے کے بعد کرناٹک ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے عائد کئے گئے حجاب پر پابندی کی تائید کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ حجاب اسلام کا اہم حصہ نہیں ہے۔ اس فیصلہ کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امارت شریعت کرناٹک کی جانب سے بتاریخ 17 مارچ کو کرناٹک بند کا اعلان کیا گیا اور اس بند کو ریاست بھر کی سماجی و سیاسی تنظیموں نے بھر پور ساتھ دیا اور کرناٹک بند کامیاب رہا۔

Congress Leader On Karnataka Band Over Hijab Row: 'حجاب معاملے پر کرناٹک بند غلط فیصلہ تھا'

کرناٹک بند Karnataka Band Over Hijab Row کے ایک مہینے بعد کانگریس کے سینیئر رہنما کے رحمان خان نے کہا کہ علما و سماجی تنظیموں کی جانب سے کرناٹک کو بند کیے جانے کا فیصلہ غلط تھا۔ کے رحمان خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کرناٹک بند کے فیصلے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ نہ صرف عوام بلکہ علما و اکابرین بھی بیدار نہیں ہیں اور کرناٹک بند کے بعد ہی سماج دشمن عناصر کی جانب سے ریاست بھر میں مسلم مخالف کمپین چلائے جا رہے ہیں۔

وہیں اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے امارت شریعت کے رکن مولانا مقصود عمران رشادی نے بتایا کہ کرناٹک بند Karnataka Band Over Hijab Row کا فیصلہ علما کرام و سماجی تنظیموں کی جانب سے مشورے کے بعد لیا گیا تھا اور علماء کی نظر مسائل کو جس نظر سے دیکھ رہے ہیں وہ نظر سیاست دانوں کی نہیں ہے۔ لہٰذا جب علماء کرام و ریاست کی تنظیموں کی جانب سے مشورے کے بعد لیے گئے فیصلے پر کے رحمان خان کو بھی چاہیے تھا کہ وہ ساتھ دیں۔ اب ایک مہینے بعد ان کا میڈیا میں کرناٹک بند پر تنقیدی بیان سمجھ سے باہر ہے۔

اس سلسلے میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی نائب صدر عبد الحنان نے کہا کہ کرناٹک بند کے لیے علما و دانشوران کو اس لئے کال کرنا پڑا کیوں کہ سیاسی قیادت حجاب کے مسئلے کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔ عبد الحنان نے کہا کہ کرناٹک بند ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف نہیں بلکہ اس ریمارک پر ناراضگی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ حجاب اسلام کا اہم حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہا ہائی کورٹ کی مخالفت میں تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Hijab Row: حجاب پابندی کے دوران لڑکیوں کے تعلیمی کریئر خطرے میں

عبد الحنان نے کہا کہ کانگریس کے سینیئر رہنما کے رحمان خان کا کرناٹک بند کو غلط کہنا ایسا ہے گویا وہ علما و دانشوران کو سبق سکھا رہے ہیں۔ حنان نے کہا کہ کانگریس مسلم مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور علماء کرام کی ایک آواز پر ریاست کی عوام کے اتحاد کے مظاہرے سے بوکھلا گئی ہے۔Congress Leader On Karnataka Band Over Hijab Row

بنگلور: کانگریس رہنما کے رحمان خان Congress Leader K Rehman Khan نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کرناٹک بند کو روکنے کے سلسلے میں نہ صرف علماء کرام بلکہ کانگریس کے اراکین اسمبلی سے رابطہ بھی کیا تھا۔ دراصل تقریباً تین مہینوں تک حجاب تنازعہ چاری رہنے کے بعد کرناٹک ہائی کورٹ نے حکومت کی جانب سے عائد کئے گئے حجاب پر پابندی کی تائید کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ حجاب اسلام کا اہم حصہ نہیں ہے۔ اس فیصلہ کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امارت شریعت کرناٹک کی جانب سے بتاریخ 17 مارچ کو کرناٹک بند کا اعلان کیا گیا اور اس بند کو ریاست بھر کی سماجی و سیاسی تنظیموں نے بھر پور ساتھ دیا اور کرناٹک بند کامیاب رہا۔

Congress Leader On Karnataka Band Over Hijab Row: 'حجاب معاملے پر کرناٹک بند غلط فیصلہ تھا'

کرناٹک بند Karnataka Band Over Hijab Row کے ایک مہینے بعد کانگریس کے سینیئر رہنما کے رحمان خان نے کہا کہ علما و سماجی تنظیموں کی جانب سے کرناٹک کو بند کیے جانے کا فیصلہ غلط تھا۔ کے رحمان خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کرناٹک بند کے فیصلے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ نہ صرف عوام بلکہ علما و اکابرین بھی بیدار نہیں ہیں اور کرناٹک بند کے بعد ہی سماج دشمن عناصر کی جانب سے ریاست بھر میں مسلم مخالف کمپین چلائے جا رہے ہیں۔

وہیں اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے امارت شریعت کے رکن مولانا مقصود عمران رشادی نے بتایا کہ کرناٹک بند Karnataka Band Over Hijab Row کا فیصلہ علما کرام و سماجی تنظیموں کی جانب سے مشورے کے بعد لیا گیا تھا اور علماء کی نظر مسائل کو جس نظر سے دیکھ رہے ہیں وہ نظر سیاست دانوں کی نہیں ہے۔ لہٰذا جب علماء کرام و ریاست کی تنظیموں کی جانب سے مشورے کے بعد لیے گئے فیصلے پر کے رحمان خان کو بھی چاہیے تھا کہ وہ ساتھ دیں۔ اب ایک مہینے بعد ان کا میڈیا میں کرناٹک بند پر تنقیدی بیان سمجھ سے باہر ہے۔

اس سلسلے میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی نائب صدر عبد الحنان نے کہا کہ کرناٹک بند کے لیے علما و دانشوران کو اس لئے کال کرنا پڑا کیوں کہ سیاسی قیادت حجاب کے مسئلے کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔ عبد الحنان نے کہا کہ کرناٹک بند ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف نہیں بلکہ اس ریمارک پر ناراضگی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ حجاب اسلام کا اہم حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہا ہائی کورٹ کی مخالفت میں تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka Hijab Row: حجاب پابندی کے دوران لڑکیوں کے تعلیمی کریئر خطرے میں

عبد الحنان نے کہا کہ کانگریس کے سینیئر رہنما کے رحمان خان کا کرناٹک بند کو غلط کہنا ایسا ہے گویا وہ علما و دانشوران کو سبق سکھا رہے ہیں۔ حنان نے کہا کہ کانگریس مسلم مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور علماء کرام کی ایک آواز پر ریاست کی عوام کے اتحاد کے مظاہرے سے بوکھلا گئی ہے۔Congress Leader On Karnataka Band Over Hijab Row

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.