کرناٹک وقف بورڈ میں ایک بدعنوانی کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں بی جے پی کے نامزد وقف بورڈ کے رکن مولانا شافی سعدی پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ایسی مسجد کی دیوار بنانے کے لئے 19 لاکھ روپے سرکاری فنڈ سینکشن کروایا، جس کی تعمیر 2015 میں ہی مکمل ہوچکی تھی۔
کرناٹک وقف بورڈ میں اوقافی جائیدادوں کے رینوویشن یا پروٹیکشن کے لئے فنڈز جاری کرنے کا معاملہ یہ ہے کہ عام یا غریب مسلمانوں کو دیر سے، برسوں بعد بے شمار چکر لگانے پر ملتا ہے اور امیروں کو یعنی وقف بورڈ ہی کے ممبر ہوں تو نہ صرف جلد بلکہ تیزی کے ساتھ ملتا ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کرناٹک وقف بورد کے سی ای او محمد یوسف نے بتایا کہ مسجد سعدی کو پہلی قسط 5 لاکھ روپے جاری کی جاچکی ہے اور اگلی قسط پر روک لگادی ہے۔
انہوں نے مسجد سعدی کی بدعنوانی کے معاملے میں متعلقہ وقف اہلکار کو شو کاز نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے، جس کے آنے کے بعد وہ مناسب کارروائی کریں گے۔
وقف بورڈ کے سی ای او نے مزید بتایا کہ انہوں نے مسجد سعدی کی انتظامیہ کمیٹی کو ہدایت جاری کی ہے کہ جاری کی گئی رقم 5 لاکھ کو استعمال نہ کرے۔
مزید پڑھیں:
بنگلور : پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سابق صدر کے ایم شریف کو خراج عقیدت
اب اس معاملے میں بی جے پی لیڈر انور مانیپاڑی کی جانب سے لوکایکتا اور محکمہ اقلیتی بہبود میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس سلسلے میں انور مانیپاڑی نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ شافی سعدی کو وقف بورڈ کی رکنیت سے فوری برخاست کیا جائے۔