آئی ایم اے کی اس دھوکہ دہی کے معاملے میں آج حکومت کی جانب سے مقرر کردہ کامپیٹینٹ اتھارٹی کے اسپیشل آفیسر ہرش گپتا نے میڈیا کو اس معاملے میں چند اہم باتوں کا انکشاف کیا۔
ہرش گپتا نے بتایا کہ کم و بیش 70 ہزار سرمایہ کار ہیں جنہیں تقریباً دو ہزار آٹھ سو کروڑ روپے مطلوب ہیں جبکہ اب تک کمپنی کی تقریباً 450 کروڑ مالیت کی جائیداد ضبط کی گئی ہیں۔ ایسے میں یہ کہنا مشکل ہوگا کہ سرمایہ کاروں کو کس حساب سے ان کا سرمایہ واپس ہوگا۔ تاہم ہرش گپتا نے بتایا کہ اس کے متعلق اسپیشل کورٹ ہی اس فارمولے کو طے کرے گا۔
ہرش گپتا نے مزید بتایا کہ اس معاملے سے صحیح طریقے سے نمٹنے کے سلسلے میں ایک اسپیشل کورٹ آئی ایم اے کیس ہی کی دیکھ ریکھ کے لیے قیام کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پچھلے برس آئی ایم اے پونزی کمپنی کے بحران کے بعد اس کے حلال سرمایہ کاری کے نام پر کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کا انکشاف ہوا تھا۔