ETV Bharat / state

Karnataka PFI on Hijab Controversy: 'کالجز بچوں کی تعلیم پر دھیان دیں نہ کہ ان کے حجاب پر' - کرناٹک کے اُڈپی کالج میں حجاب پر پابندی

کرناٹک کے اُڈپی Udupi Karnataka ضلع میں ہفتے کے روز ایک سرکاری کالج نے مبینہ طور پر کچھ طالبات کو حجاب پہن کر کلاس میں جانے سے روک Muslim Girls Not Allowed in Class With Hijab دیا، جس کے بعد کالج کی طالبات نے اس پر اعتراض کیا۔ وہیں، پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی جنرل سکریٹری ناصر پاشا نے الزام لگایا کہ یہاں کے کالج حجاب کے معاملے پر غیر ضروری تنازع پیدا کر رہے ہیں، جو مسلمانوں کی مذہبی آزادی کی بھی خلاف ورزی ہے۔

'کالجز بچوں کی تعلیم پر دھیان دیں نہ کہ ان کے حجاب پر'
'کالجز بچوں کی تعلیم پر دھیان دیں نہ کہ ان کے حجاب پر'
author img

By

Published : Jan 19, 2022, 10:05 PM IST

بنگلور: گذشتہ 3 ہفتوں سے اڈوپی کے سرکاری کالج میں 6 طالبات کو حجاب پہن کر Muslim Girls Not Allowed in Class With Hijab کلاسز میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے جس کی مخالفت میں یہاں طالبات کلاسز کے باہر سے ہی بغیر پڑھائی اور بغیر حاضری کے لوٹ رہی ہیں۔

'کالجز بچوں کی تعلیم پر دھیان دیں نہ کہ ان کے حجاب پر'

اس مسئلے میں کرناٹک مائنارٹیز کمیشن کی کوششیں بھی ناکام رہیں۔ کالج کا کہنا ہے کہ ادارے کے سن 1985 میں بنائے گئے رولز کے مطابق حجاب پر ممانعت ہے جب کہ طالبات کا کہنا ہے کہ ہمارے حجاب پہننے پر پابندی دستور ہند کے دیے گئے حقوق کی پامالی ہے۔

کالج کے احاطے ہی میں احتجاج پر بیٹھی طالبات نے کالج کے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ ان سے جبراً لیٹرز پر دستخط کروائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka PFI on Hijab Controversy: 'طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے'

اس سلسلے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا ریاستی جنرل سکریٹری ناصر پاشاہ نے کہا کہ اڈوپی سرکاری پی یو کالج میں حجاب تنازع کو آر ایس ایس نے نہ صرف کھڑا کیا ہے کہ بلکہ اسے غیر ضروری طور پر ہوا دی جا رہی ہے۔

ناصر پاشاہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی اولین ذمہ داری طلبا و طالبات کو عمدہ تعلیم سے اراستہ کرنا ہے نہ کہ دستور کی جانب سے دیے گئے حقوق سے محروم کرنا ہے۔

بنگلور: گذشتہ 3 ہفتوں سے اڈوپی کے سرکاری کالج میں 6 طالبات کو حجاب پہن کر Muslim Girls Not Allowed in Class With Hijab کلاسز میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے جس کی مخالفت میں یہاں طالبات کلاسز کے باہر سے ہی بغیر پڑھائی اور بغیر حاضری کے لوٹ رہی ہیں۔

'کالجز بچوں کی تعلیم پر دھیان دیں نہ کہ ان کے حجاب پر'

اس مسئلے میں کرناٹک مائنارٹیز کمیشن کی کوششیں بھی ناکام رہیں۔ کالج کا کہنا ہے کہ ادارے کے سن 1985 میں بنائے گئے رولز کے مطابق حجاب پر ممانعت ہے جب کہ طالبات کا کہنا ہے کہ ہمارے حجاب پہننے پر پابندی دستور ہند کے دیے گئے حقوق کی پامالی ہے۔

کالج کے احاطے ہی میں احتجاج پر بیٹھی طالبات نے کالج کے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ ان سے جبراً لیٹرز پر دستخط کروائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka PFI on Hijab Controversy: 'طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے'

اس سلسلے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا ریاستی جنرل سکریٹری ناصر پاشاہ نے کہا کہ اڈوپی سرکاری پی یو کالج میں حجاب تنازع کو آر ایس ایس نے نہ صرف کھڑا کیا ہے کہ بلکہ اسے غیر ضروری طور پر ہوا دی جا رہی ہے۔

ناصر پاشاہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی اولین ذمہ داری طلبا و طالبات کو عمدہ تعلیم سے اراستہ کرنا ہے نہ کہ دستور کی جانب سے دیے گئے حقوق سے محروم کرنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.