بنگلور: کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قانونی ٹیمیں اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس امیدواروں کی نامزدگیوں کو منسوخ کرانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ ہفتہ 22 اپریل کو ایک پریس کانفرنس میں شیوکمار نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلی بسواراج بومائی نے ذاتی طور پر عہدیداروں کو فون کیے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیراعلیٰ کا کال رجسٹر چیک کرے۔
کرناٹک کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ "وزیر اعلیٰ کے دفتر سے ریٹرننگ افسر کو کال موصول ہورہے ہیں اور اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے والے کانگریس امیدواروں کے نامزدگیوں منسوخ کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔ اس کے برعکس بی جے پی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں غلطیوں کو درست کیا جا رہا ہے؟ ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس معاملے کی تحقیقات کرے اور سچائی جاننے کے لیے چیف منسٹر آفس (سی ایم او) کی کال ڈیٹیل طلب کی جائے۔
ڈی کے شیوکمار نے مزید کہاکہ "آپ جانتے ہیں کہ میرے کئی بار نامزدگی داخل کرنے کے بعد بھی انہوں نے میرے معاملے میں کیسی کارروائی کی۔ یہاں تک کہ انہوں نے میری درخواست کو نااہل قرار دینے کی کوشش کی۔ وزیراعلیٰ کا دفتر اس میں ملوث ہے۔ وزیراعلیٰ خود ریٹرننگ افسران سے درخواست گزاروں کی درخواستیں قبول نہ کرنے کو کہتے ہیں۔
ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کانگریس امیدواروں کے کاغذات نامزدگی ڈاؤن لوڈ کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے کئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں بھی غلطیاں ہیں، لیکن صرف ان کے کاغذات نامزدگی منسوخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ شیوکمار نے کہا کہ اگر میرے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو عام امیدوار کی کیا حالت ہو گی۔ الیکشن کمیشن کسی کے دباؤ میں نہ آئے۔ وزیراعلیٰ آفس میں ہی کاغذات نامزدگی ڈاؤن لوڈ کیے جا رہے ہیں۔ ڈی کے شیوکمار نے اس پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کرناٹک کانگریس کے سربراہ نے کہا کہ کلیانہ کرناٹک کے بہت سے لیڈر ہمارے ساتھ شامل ہو چکے ہیں۔ کئی دیگر ضلع سے بی جے پی رہنما کانگریس میں شامل ہونے کو تیار ہیں، انہوں نے اپنے لیڈروں کو بھی یہی مشورہ دیا ہے۔ وہ ان لوگوں کو خوش آمدید کہتے ہیں جو ہمارے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں۔ ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ "3 بار کے سابق ایم ایل اے وشوناتھ پاٹل بھی ہمارے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔ چٹا پور ایک اہم حلقہ ہے۔ اروند چوہان بھی ہمارے ساتھ آرہے ہیں۔
وہیں کانگریس لیڈر پرینک کھرگے نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے سوال نہیں کر رہے ہیں، بلکہ ان سے اس معاملے میں کارروائی کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ بی جے پی یہ اس لیے کر رہی ہے تاکہ کانگریس کے امیدوار الیکشن نہ لڑ سکیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ریاست میں دو طرح کے قانون چل رہے ہیں، ایک بی جے پی کے لیے اور دوسرا کانگریس کے لیے۔
مزید پڑھیں: