ETV Bharat / state

Karnataka Hijab Row: حجاب معاملہ پر ہائی کورٹ کے عبوری فیصلے سے والدین پریشان، وکلا کی وضاحت - کرناٹک حجاب معاملہ

حجاب معاملے پر کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka High Court نے اسکولز اور کالجز کے ڈریس کوڈ کے علاوہ دیگر لباس جیسے اسکارف، حجاب، مذہبی جھنڈوں پر پابندی کو اگلے حکم تک جاری رکھنے کو کہا ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے اس عبوری فیصلے کے متعلق طالبات اور ان کے والدین پش و پیش میں مبتلا ہیں۔

حجاب معاملہ پر کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری فیصلے سے والدین پریشان
حجاب معاملہ پر کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری فیصلے سے والدین پریشان
author img

By

Published : Feb 13, 2022, 6:11 PM IST

حبجاب معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka High Court کی سہ رکنی بینچ نے سماعت کے بعد ایک عبوری فیصلے میں چند ہدایات جاری کی ہیں۔ حجاب معاملے میں آخری فیصلہ آنے تک طلبہ و طالبات کو ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی مذہبی لباس نہ پہنیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے اس عبوری فیصلے سے متعلق طلبہ و والدین پش و پیش میں مبتلا ہیں۔

حجاب معاملہ پر کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری فیصلے سے والدین پریشان

ان پش و پیش کا ازالہ کرتے ہوئے ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ایک مختصر سا بیان جاری کیا ہے۔

ایڈووکیٹ طاہر نے بتایا کہ ہائی کورٹ کا یہ عبوری آرڈر صرف سرکاری پی یو کالجز میں نافذ ہوگا جہاں پر کالج ڈیویلوپمینٹ کمیٹی کی جانب سے کوئی کالج یونیفارم پریسکرائب کیا گیا ہے اور یہ کہ حجاب و دیگر مذہبی اشیا کو کالج کے کیمپس، لائبرری، پلے گراؤنڈ وغیرہ میں پہنا جاسکتا ہے صرف مخصوص کالجز کے کلاس کے اندر نہ پہنیں۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka HC On Hijab Row: کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب معاملہ پر سماعت پیر تک ملتوی

واضح رہے کہ ریاست کے اڈوپی شہر میں شروع ہوئے حجاب معاملے نے طول پکڑ لیا ہے۔ اب یہ نہ صرف ملک بلکہ عالمی سطح پر اسے اسلاموفوبیہ کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور دنیا بھر سے حجاب پہننے والی طالبات کو کلاسز میں داخلہ نہ دیے جانے پر حکومت کرناٹک کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔


حبجاب معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka High Court کی سہ رکنی بینچ نے سماعت کے بعد ایک عبوری فیصلے میں چند ہدایات جاری کی ہیں۔ حجاب معاملے میں آخری فیصلہ آنے تک طلبہ و طالبات کو ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی مذہبی لباس نہ پہنیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے اس عبوری فیصلے سے متعلق طلبہ و والدین پش و پیش میں مبتلا ہیں۔

حجاب معاملہ پر کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری فیصلے سے والدین پریشان

ان پش و پیش کا ازالہ کرتے ہوئے ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ایک مختصر سا بیان جاری کیا ہے۔

ایڈووکیٹ طاہر نے بتایا کہ ہائی کورٹ کا یہ عبوری آرڈر صرف سرکاری پی یو کالجز میں نافذ ہوگا جہاں پر کالج ڈیویلوپمینٹ کمیٹی کی جانب سے کوئی کالج یونیفارم پریسکرائب کیا گیا ہے اور یہ کہ حجاب و دیگر مذہبی اشیا کو کالج کے کیمپس، لائبرری، پلے گراؤنڈ وغیرہ میں پہنا جاسکتا ہے صرف مخصوص کالجز کے کلاس کے اندر نہ پہنیں۔

یہ بھی پڑھیں: Karnataka HC On Hijab Row: کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب معاملہ پر سماعت پیر تک ملتوی

واضح رہے کہ ریاست کے اڈوپی شہر میں شروع ہوئے حجاب معاملے نے طول پکڑ لیا ہے۔ اب یہ نہ صرف ملک بلکہ عالمی سطح پر اسے اسلاموفوبیہ کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور دنیا بھر سے حجاب پہننے والی طالبات کو کلاسز میں داخلہ نہ دیے جانے پر حکومت کرناٹک کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.