حبجاب معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka High Court کی سہ رکنی بینچ نے سماعت کے بعد ایک عبوری فیصلے میں چند ہدایات جاری کی ہیں۔ حجاب معاملے میں آخری فیصلہ آنے تک طلبہ و طالبات کو ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی مذہبی لباس نہ پہنیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے اس عبوری فیصلے سے متعلق طلبہ و والدین پش و پیش میں مبتلا ہیں۔
ان پش و پیش کا ازالہ کرتے ہوئے ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ایک مختصر سا بیان جاری کیا ہے۔
ایڈووکیٹ طاہر نے بتایا کہ ہائی کورٹ کا یہ عبوری آرڈر صرف سرکاری پی یو کالجز میں نافذ ہوگا جہاں پر کالج ڈیویلوپمینٹ کمیٹی کی جانب سے کوئی کالج یونیفارم پریسکرائب کیا گیا ہے اور یہ کہ حجاب و دیگر مذہبی اشیا کو کالج کے کیمپس، لائبرری، پلے گراؤنڈ وغیرہ میں پہنا جاسکتا ہے صرف مخصوص کالجز کے کلاس کے اندر نہ پہنیں۔
یہ بھی پڑھیں: Karnataka HC On Hijab Row: کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب معاملہ پر سماعت پیر تک ملتوی
واضح رہے کہ ریاست کے اڈوپی شہر میں شروع ہوئے حجاب معاملے نے طول پکڑ لیا ہے۔ اب یہ نہ صرف ملک بلکہ عالمی سطح پر اسے اسلاموفوبیہ کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور دنیا بھر سے حجاب پہننے والی طالبات کو کلاسز میں داخلہ نہ دیے جانے پر حکومت کرناٹک کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔