اس موقع پر ڈاکٹر ویویک شیٹی نارائن ہاسپٹل بینگلور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منہ کے کینسر کی اصل وجہ تمباکو، بیڑی، سگریٹ ہے۔
منہ کے کینسر کے 90 فیصد مریض تمباکو سے تیار ہونے والی اشیاء کا استعمال کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے بھی کینسر سے محفوظ رہنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو کینسر ہے تو مریض کو حکومت کی جانب سے معلومات فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والی نسل کو کینسر سے بچانے کے لئے بچوں کو تمباکو سے تیار ہونے والی چیزوں سے دور رکھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو کینسر ہو بھی جائے تو بینگلور میں واقع نارائن ہسپتال میں علاج کروا سکتے ہیں۔ یہاں حکومت کی جانب سے رعایتی علاج بھی کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ' خواتین کاروباری ایک دوسرے کی مدد کر کے آگے بڑھیں'
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی منہ کے کینسر کی یا کوئی بھی شکایت ہو تو اس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کر کے اپنا علاج کروانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کینسر پہلے اور دوسرے اسٹیج پر ہو تو 90 فیصد تک علاج ممکن ہے اور تیسرے اور چوتھے اسٹیج پر بھی ہو تو چالیس سے پچاس فیصد تک علاج کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمباکو سے تیار ہونے والی چیزوں سے دور رہیں اور اپنی صحت کا خیال رکھیں۔