ETV Bharat / state

شیواجی نگر میں ضمنی انتخابات: 'آزاد امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل'

ریاست کرناٹک میں ان 15 اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا گیا ہے جہاں کے سابق ارکان اسمبلی کو سابق اسپیکر نے کانگریس و جے ڈی ایس پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کو مخالف سرگرمیوں کی بنیاد پر نااہل قرار دیا تھا۔

شیواجی نگر میں ضمنی انتخابات
author img

By

Published : Oct 12, 2019, 3:31 PM IST

الیکشن کمیشن نے ان ضمنی انتخابات منعقد کرانے کی تاریخ 21 اکتوبر مقرر کی تھی لیکن اب اسے آگے بڑھا کر پانچ دسمبر کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کرناٹک میں کانگریس و جے ڈی ایس کے کل 17 اراکین اسمبلی نے اپنی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا جس کے نتیجے میں اس وقت کی برسراقتدار کانگریس و جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت گرگئی تھی اور اس سے مبینہ طور پر بی جے پی کو فائدہ پہنچا تھا جس کے بعد بی ایس یدی پورپا کی حکومت بنی۔

اسمبلی اسپیکر کی جانب سے ان نا اہل قرار دیے گئے اراکین اسمبلی کی ایک پیٹیشن سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اس پر ابھی فیصلہ آنا باقی ہے۔

ضمنی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی پارٹیوں میں ٹکٹ کے لیے رسہ کشی شروع ہوچکی ہے۔ اس سلسلے میں شیواجی نگر اسمبلی حلقہ بھی جہاں کے اقلیتی طبقہ کے رکن اسمبلی روشن بیگ نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے دارالحکومت بینگلورو میں شیواجی نگر ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے، جس میں تقریباً 60 فیصد مسلم آبادی ہے، یہاں تقریباً 20 فیصد مسیحی برادری آباد ہیں دیگر 20 فیصد ایس سی / ایس ٹی (پسماندہ ذات و قبائل) کی آبادی ہے۔

قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ شیواجی نگر کے نااہل قرار دیے گئے سابق رکن اسمبلی آر روشن بیگ اپنے بیٹے رومان بیگ کو بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اتارنا چاہتے ہیں، جب کہ بی جے پی کی جانب سے اس سیٹ کے متعلق اب تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔

کانگریس کے ٹکٹ کے دعویداروں میں سے موجودہ ای ایل سی رضوان ارشد ہیں جنہوں نے گزشتہ دو مرتبہ بنگلورو سینٹرل پارلیمانی حلقہ سے انتخاب لڑا تھا لیکن انھیں دونوں مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

شیواجی نگر میں ضمنی انتخابات

ان حالات میں متعدد آزاد امیدوار میدان میں آرہے ہیں جن میں کئی سماجی کارکنان و سرکردہ شخصیات بھی ہیں، جن میں خاص طور پر ڈاکٹر یونس جونس، شمشاد کلیم، عبد العزیز وغیرہ شامل ہیں جنہوں نے گویا اس حلقے سے انتخابات لڑنے کا عزم کیا ہے۔

دوسری جانب آزاد امیدواروں کی وجہ سے ہمیشہ ووٹوں کے تقسیم ہوجانے کا خطرہ رہا ہے جس سے بی جے پی کو صاف طور پر فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

اس سلسلے میں شہر کے متعدد سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ شیواجی نگر سے تعلق رکھنے والے سابق ایم ایل اے اور دیگر بڑی پارٹیوں کے رہنما پونزی اسکیم دھوکہ دہی کے معاملات میں ملوث ہیں، لہذا اس بار سبھی مذاہب کے لوگ کسی ایک ایماندار آزاد امیدوار کا انتخاب کریں۔

الیکشن کمیشن نے ان ضمنی انتخابات منعقد کرانے کی تاریخ 21 اکتوبر مقرر کی تھی لیکن اب اسے آگے بڑھا کر پانچ دسمبر کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کرناٹک میں کانگریس و جے ڈی ایس کے کل 17 اراکین اسمبلی نے اپنی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا جس کے نتیجے میں اس وقت کی برسراقتدار کانگریس و جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت گرگئی تھی اور اس سے مبینہ طور پر بی جے پی کو فائدہ پہنچا تھا جس کے بعد بی ایس یدی پورپا کی حکومت بنی۔

اسمبلی اسپیکر کی جانب سے ان نا اہل قرار دیے گئے اراکین اسمبلی کی ایک پیٹیشن سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اس پر ابھی فیصلہ آنا باقی ہے۔

ضمنی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی پارٹیوں میں ٹکٹ کے لیے رسہ کشی شروع ہوچکی ہے۔ اس سلسلے میں شیواجی نگر اسمبلی حلقہ بھی جہاں کے اقلیتی طبقہ کے رکن اسمبلی روشن بیگ نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے دارالحکومت بینگلورو میں شیواجی نگر ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے، جس میں تقریباً 60 فیصد مسلم آبادی ہے، یہاں تقریباً 20 فیصد مسیحی برادری آباد ہیں دیگر 20 فیصد ایس سی / ایس ٹی (پسماندہ ذات و قبائل) کی آبادی ہے۔

قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ شیواجی نگر کے نااہل قرار دیے گئے سابق رکن اسمبلی آر روشن بیگ اپنے بیٹے رومان بیگ کو بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اتارنا چاہتے ہیں، جب کہ بی جے پی کی جانب سے اس سیٹ کے متعلق اب تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔

کانگریس کے ٹکٹ کے دعویداروں میں سے موجودہ ای ایل سی رضوان ارشد ہیں جنہوں نے گزشتہ دو مرتبہ بنگلورو سینٹرل پارلیمانی حلقہ سے انتخاب لڑا تھا لیکن انھیں دونوں مرتبہ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

شیواجی نگر میں ضمنی انتخابات

ان حالات میں متعدد آزاد امیدوار میدان میں آرہے ہیں جن میں کئی سماجی کارکنان و سرکردہ شخصیات بھی ہیں، جن میں خاص طور پر ڈاکٹر یونس جونس، شمشاد کلیم، عبد العزیز وغیرہ شامل ہیں جنہوں نے گویا اس حلقے سے انتخابات لڑنے کا عزم کیا ہے۔

دوسری جانب آزاد امیدواروں کی وجہ سے ہمیشہ ووٹوں کے تقسیم ہوجانے کا خطرہ رہا ہے جس سے بی جے پی کو صاف طور پر فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

اس سلسلے میں شہر کے متعدد سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ شیواجی نگر سے تعلق رکھنے والے سابق ایم ایل اے اور دیگر بڑی پارٹیوں کے رہنما پونزی اسکیم دھوکہ دہی کے معاملات میں ملوث ہیں، لہذا اس بار سبھی مذاہب کے لوگ کسی ایک ایماندار آزاد امیدوار کا انتخاب کریں۔

Intro:شیواجی نگر ضمنی انتخابات: پونزی دھوکہ دہی روکنے میں ساری پارٹیاں ناکام: آزاد امیدوار کو موقع دیا جائے


Body:شیواجی نگر ضمنی انتخابات: آزاد امیدواروں کو کامیاب کیا جائے

بنگلور: کرناٹکا میں ان 15 اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کا اعلا کردیا گیا ہے جہاں کے سابق ارکان اسمبلی کو اس وقت کے اسپیکر نے کانگریس و جے. ڈی. ایس پارٹیوں کے مخالف سرگرمیوں کی بنیاد پر نااہل قرار دیا تھا. الیکشن کمیشن نے ان ضمنی انتخابات کو بتاریخ 21 اکتوبر کو متعین کئے تھا لیکن اب ان کی تاریخ ملتوں کر 5 ڈیسیمبر کردی گئی ہے.

یاد رہے کہ کانگریس و جے. ڈی. ایس کے کل 17 ارکان اسمبلی نے اپنی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا جس کے نتیجہ میں اس وقت کی برسر اقتدار کانگریس و جے. ڈی. ایس کی مخلوط حکومت گرگئی تھی اور اس سے مبینہ طور پر بی. جے. پی فائدہ پہونچا تھا اور اس نے اپنی حکومت بنائی. اب ان نااہل کردہ ارکان کی ایک پیٹیشن سپریم کورٹ میں ذیر سماعت ہے اور فیصلہ آنا ابھی باقی ہے.

ضمنی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ پارٹیوں کی ٹکیٹس کے لئے رسا کشی شروع ہوچکی ہے. اس اسلسلے میں شیواجی نگر اسمبلی حلقہ بھی جہاں کے ایک اقلیتی طبقہ کے ایم. ایل. اے نے استعفیٰ دیا اور بی. جے. پی کی اور جانے کا رجھان دیا.

واضح رہے کہ شواجی نگر ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے، جس میں تقریباً 60 فیصد مسلم آبادی ہے، تقریباً 20 فیصد مسیحی برادری کی آبادی و دیگر 20 فیصد ایس. سی. ایس. ٹی کی آبادی ہے.

کہا جارہا ہے کہ شیواجی نگر کے نااہل کردہ سابق رکن اسمبلی آر. روشن بیگ اپنے بیٹے رومان بیگ کو بی. جے. پی کی ٹکیٹ پر انتخابی میدان میں اتارنا چاہتے ہیں، جب کہ بی. جے. پی کی جانب سے اس سیٹ کے متعلق اب تک کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے.

کانگریس کی ٹکیٹ کے دعویداروں میں سے موجودہ ای.. ایل. سی رضوان ارشد ہیں جنہوں نے پچھلے دو مرطبہ بنگلورو سینٹرل پارلیمانی حلقہ کے دو انتخابات میں ہار کا سامنا کارجکا ہے.

ان حالات میں متعدد آزاد امیدوار میدان میں آرہے ہیں جن میں کئی سماجی کارکنان و سرکردہ شخصیات بھی ہیں، جن میں خاص طور پر ڈاکٹر یونس جونس، شمشاد کلیم، عبد العزیز وغیرہ ہیں جنہوں نے گویا اس حلقہ سے انتخابات لڑنے کا عزم کیا ہوا ہے.

دوسری جانب آزاد امیدواروں کی وجہ سے ہمیشہ ووٹ بنٹ جانے کا خطرہ رہا ہے جس سے بی. جے. پی کو صاف طور پر فائدہ پہونچتا ہے.

شیواجی نگر کی سیاست کے متعلق سید اسلم بابا کہتے

اس سلسلے میں سماجی کارکن ولی با قادری کہتے ہیں کہ شیواجی نگر سے تعلق رکھنے والے سابق ایم. ایل اے اور دیگر بڑی پارٹیوں کے لیڈران پونزی دھوکہ دہی کے معاملات میں ملوث ہیں، لہذا اس بار سبھی مذاہب کے لوگ کسی ایک ایماندار آزاد امیدوار کے چنی‌.

بائیٹس...
1. انجنیئر حبیب اللہ خان، جنرل سیکرٹری، ویلفیئر پارٹی کرناٹکا
2. صوفی ولی با قادری، سماجی کارکن
3. سید اسلم بابا، سماجی کارکن
4. سراج النساء، سماجی کارکن

The video is being uploaded...
The Visuals too are being sent separately.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.