اس سلسلے میں بات کرتے ہویے ویلفیئر پارٹی کرناٹک کے صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین نے کہا کہ بس ورکرز کے تئیں حکومت کا سخت رویہ قابل مذمت ہے اور وزیر اعلیٰ کا ان سے بات چیت نہ کرنا حکومت کو انانیت کو درشاتا ہے۔
اس ضمن میں کانگریس یے سینئر رہنما ڈاکٹر جونس نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ بی جے پی حکومت کے ایس آر ٹی سی اور بی ایم ٹی سی کو پرائیویٹ اداروں کے حوالے کرنے پر آمادہ ہے۔
ایڈوکیٹ طاہر اور ڈاکٹر جونز نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ احتجاج کر رہے ملازمین سے بات کرے اور اس معاملے کا جلد از جلد حل نکالے تاکہ بس ہڑتال سے سخت پریشان عوام کو راحت ملے۔
یاد رہے کہ گزشتہ 10 دنوں سے سرکاری بس اسٹیشن میں سرکاری بسیں نہیں بلکہ حکومت نے پرائیویٹ بسوں کو آپریٹ کرنے کی اجازت دی ہے، حالانکہ کہ پرائیویٹ ٹرانسپورٹرَز کی بسیں چل رہی ہین لیکن وہ کل ملاکر ریاست کی 5 فیصد بسوں کی ضرورت بھی پوری نہیں کر پارہی ہیں۔
مزید پڑھیں:
گلبرگہ: الکریم بیت المال کا افتتاح
واضح رہے کہ بس ملازمین کا یہ احتجاج شروع میں خاموش رہا لیکن اب وہ سڑک پر اتر آئے ہیں، لیکن حکومت ان ملازمین کو پر امن احتجاج کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔