ETV Bharat / state

Karnataka Assembly Elections بی ایس پی کرناٹک میں تنہا الیکشن لڑے گی - مایاوتی کی پریس کانفرنس

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے پیر کو اعلان کیا کہ 'بی ایس پی آئندہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی اور تنہا الیکشن لڑے گی۔' Mayawati on Karnataka Assembly Elections

کرناٹک میں تنہا الیکشن لڑے گی بی ایس پی
کرناٹک میں تنہا الیکشن لڑے گی بی ایس پی
author img

By

Published : Mar 27, 2023, 7:54 PM IST

لکھنؤ: اترپردیش کی سیاست میں حاشیہ پر کھڑی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) دیگر ریاستوں میں اپنی جڑوں کو مضبوط کرنے میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ دلت، پچھڑوں کی سیاست کرنے والی بی ایس پی نے یوپی، پنجاب اور اتراکھنڈ میں قسمت آزمانے کے بعد اب کرناٹک کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں تنہا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی سپریمو مایاوتی نے پیر کو ایک ٹوئٹ کےذریعہ پارٹی کے فیصلے کی جانکاری دی۔ انہوں نے لکھا’کرناٹک ریاست میں اسمبلی کے لئے جلد ہی ہونے والے عام الیکشن میں بی ایس پی تنہا اپنے دم پر الیکشن لڑے گی۔

جس کی تیاری کے ضمن میں ریاست کےسینئر و ذمہ دار لوگوں کے ساتھ دہلی میں آج ہوئی میٹنگ میں تقریبا 60فیصدی امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ان منتخب بی ایس پی امیدواروں کی فہرست جلد ہی وہاں مقامی سطح پر جاری کی جائے گی۔ ساتھ ہی ریاستی یونٹ کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ بقیہ اسمبلی نششتوں پر بھی زیادہ ترپارٹی کو وقف و محنتی کارکنوں کو ہی آگے بڑھائیں و انتخابی میدان میں اتاریں۔

یہ بھی پڑھیں: Mayawati ذات پر مبنی مردم شماری کے لئے ایس پی سنجیدہ نہیں: مایاوتی

قابل ذکر ہے کہ سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد اترپردیش میں بی ایس پی کا گراف لگاتار گرتا نظرآیا ہے۔ سال 2014 کےلوک سبھا الیکشن میں بی ایس پی کو 19.60فیصدی ووٹ ہی ملے اور پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا تھا۔ حالانکہ سال 2019 میں ایس پی کے ساتھ مل کر لڑی بی ایس پی کے کھاتے میں 10سیٹیں آئی تھیں۔سال2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کو22.24ووٹ ملے لیکن پارٹی 19سیٹوں پر سمٹ گئی جبکہ سال 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اسے محض ایک سیٹ حاصل ہوئی تھی۔ اتراکھنڈاور پنجاب کے اسمبلی انتخابات میں بھی بی ایس پی کا مظاہرہ انتہائی مایوس کن رہا تھا۔

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کی سیاست میں حاشیہ پر کھڑی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) دیگر ریاستوں میں اپنی جڑوں کو مضبوط کرنے میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ دلت، پچھڑوں کی سیاست کرنے والی بی ایس پی نے یوپی، پنجاب اور اتراکھنڈ میں قسمت آزمانے کے بعد اب کرناٹک کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں تنہا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی سپریمو مایاوتی نے پیر کو ایک ٹوئٹ کےذریعہ پارٹی کے فیصلے کی جانکاری دی۔ انہوں نے لکھا’کرناٹک ریاست میں اسمبلی کے لئے جلد ہی ہونے والے عام الیکشن میں بی ایس پی تنہا اپنے دم پر الیکشن لڑے گی۔

جس کی تیاری کے ضمن میں ریاست کےسینئر و ذمہ دار لوگوں کے ساتھ دہلی میں آج ہوئی میٹنگ میں تقریبا 60فیصدی امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ’ان منتخب بی ایس پی امیدواروں کی فہرست جلد ہی وہاں مقامی سطح پر جاری کی جائے گی۔ ساتھ ہی ریاستی یونٹ کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ بقیہ اسمبلی نششتوں پر بھی زیادہ ترپارٹی کو وقف و محنتی کارکنوں کو ہی آگے بڑھائیں و انتخابی میدان میں اتاریں۔

یہ بھی پڑھیں: Mayawati ذات پر مبنی مردم شماری کے لئے ایس پی سنجیدہ نہیں: مایاوتی

قابل ذکر ہے کہ سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد اترپردیش میں بی ایس پی کا گراف لگاتار گرتا نظرآیا ہے۔ سال 2014 کےلوک سبھا الیکشن میں بی ایس پی کو 19.60فیصدی ووٹ ہی ملے اور پارٹی کا کھاتہ بھی نہیں کھل سکا تھا۔ حالانکہ سال 2019 میں ایس پی کے ساتھ مل کر لڑی بی ایس پی کے کھاتے میں 10سیٹیں آئی تھیں۔سال2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کو22.24ووٹ ملے لیکن پارٹی 19سیٹوں پر سمٹ گئی جبکہ سال 2022 کے اسمبلی انتخابات میں اسے محض ایک سیٹ حاصل ہوئی تھی۔ اتراکھنڈاور پنجاب کے اسمبلی انتخابات میں بھی بی ایس پی کا مظاہرہ انتہائی مایوس کن رہا تھا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.