مودیگیرے (کرناٹک): کرناٹک میں آئندہ اسمبلی انتخابات 2023 کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی وجے سنکلپ یاترا نکالی جا رہی ہے۔ وجے سنکلپ یاترا میں شامل ہونے کے لیے چکمگلورو پہنچے سابق وزیر اعلیٰ یدی یورپا کو اپنے پارٹی کارکنوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد یدی یورپا کو وجے سنکلپ یاترا کو درمیان میں ہی منسوخ کرنا پڑا۔ کرناٹک کے آئندہ اسمبلی انتخابات 2023 میں مودیگیرے علاقے سے موجودہ رکن اسمبلی ایم پی کمار سوامی کو ٹکٹ نہ دینے کے مطالبے کو لے کر پارٹی کے کچھ کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو اپنی ریلی اور روڈ شو منسوخ کرنا پڑا۔ اس ریلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے قدآور رہنما اور سابق وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا شرکت کرنے والے تھے۔
- یہ بھی پڑھیں: Haveri Violence Case بی جے پی ریاست میں فسادات کرانے کی کوشش کر رہی ہے، کرناٹک کانگریس
اس واقعہ کے بعد بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے رکن اور قومی جنرل سکریٹری سی ٹی روی اور دیگر لیڈروں کو پروگرام کو درمیان میں ہی چھوڑکر جانا پڑا۔ بی جے پی نے 'وجے سنکلپ یاترا' کے تحت اس ریلی کا انعقاد کیا تھا۔ یدیورپا ایک روڈ شو میں شرکت کے لیے جا رہے تھے تبھی پارٹی کارکنوں کے ایک گروپ نے ان کی کار کو گھیر لیا اور کمار سوامی کے خلاف نعرے بازی کی۔ کارکنان چاہتے تھے کہ سینئر رہنما ان کی اپیل سنیں۔ اس کے بعد کارکنوں کا ایک اور گروپ موقع پر پہنچ گیا اور ایم ایل اے کے حق میں نعرے بازی کرنے لگا۔ خبر کے مطابق ایم ایل اے کی مخالفت کرنے والے گروپ نے یدی یورپا کو ایک میمورنڈم دینے کا منصوبہ بنایا تھا جس میں کمارسوامی کو ٹکٹ دینے کی مخالفت کی گئی تھی۔ روی اور دیگر بی جے پی رہنما نے روڈ شو اور ریلی کو جاری رکھنے کی اپیل کی اور دونوں گروپوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کی۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ کارکنان کے رویے سے پریشان یدی یورپا اپنی کار سے باہر نہیں نکلے۔ انہوں نے بتایا کہ یدی یورپا نے اس کے بجائے روڈ شو اور ریلی کو منسوخ کردیا اور چکمگلورو کے لئے روانہ ہو گئے۔