یدی یورپا نے بتایا کہ 'امت شاہ سے ان کی ملاقات ریاست کے لیے سیلاب ریلیف فنڈ کے سلسلے میں تھی۔ ریاستی حکومت نے اس کے لیے مرکز سے 2000 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے، حالانکہ پارٹی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات 17 میں سے 15 اسمبلی سیٹوں کے لیے ہونے والے ضمنی انتخابات کے اعلان کے سلسلے میں ہوئی ہے، کیونکہ یدی یورپا حکومت کے لیے یہ ضمنی انتخابات کافی اہم ہیں۔'
دریں اثنا، کانگریس اور جنتا دل (ایس) کے 17 باغی ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دیا جانے کے اس وقت کے اسمبلی اسپیکر کے فیصلے کے خلاف عرضیاں سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے زیر التوا ہیں۔اگر سپریم کورٹ ان باغی ممبران اسمبلی کو نااہل قرار دیا جانے کے حکم پر روک نہیں لگاتی تو یہ الیکشن نہیں لڑ سکیں گے اور ان کا سیاسی مستقبل داؤ پر لگ جائے گا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس 104 رکن اسمبلی ہیں اور اسے ایک آزاد رکن اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔پندرہ نشستوں کے لیے ضمنی انتخابات ہونے کے بعد ریاست میں سیاسی مساویہ بدل جائے گا اور پھر اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے 111 ممبران اسمبلی کی ضرورت ہوگی ۔سیاسی مبصرین کے مطابق، ریاست کی یدی یورپا حکومت کے اقتدار میں رہنے کے لیے کم از کم چھ سیٹوں سے ضمنی انتخابات جیتنے ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بازآبادکاری کے کام کافی اہم ہے کیونکہ اس سے ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو اچھے نتائج کی توقع رہے گی اور اسی کے پیش نظر ضمنی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ایک دن بعد ہی یدی یورپا نے امت شاہ سے ملاقات کی ہے۔