ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں آل انڈیا جمعیت القریش کرناٹک کے نائب صدر محمد نبی قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گئوکشی مخالف بل بی جے پی کی منصوبہ بند سازش ہے جس کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گئو کشی مخالف بل دستور ہند کے بنیادی اصولوں کے بھی خلاف ہے اگر ایسا قانون بنایا جائے گا تو ملک کی عوام، خاص کر پسماندہ طبقات کی سماجی و معاشی زندگی پر گہرا اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ دستور ہند کے مطابق ہر آدمی کو چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق کیوں نہ رکھتا ہو اس کو اپنے مذہب اور اپنے طریقے سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بل سے نہ صرف قریشی برادری سے جڑے لوگ بے روزگار ہو جائیں گے بلکہ اس کا اثر کسانوں پر بھی پڑے گا، جو گائے، بیل اور دیگر جانوروں کی پرورش کرتے ہیں اور یہ کسان وقت پڑنے پر اس کو فروخت کرکے دوسرے جانور خریدتے ہیں یا پھر اپنی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان جانوروں کو خریدنے والا ہی نہیں ہوگا تو کسانوں کے پاس جانوروں کو بیچنے کے لیے کوئی خریدار نہیں ہوگا۔ یہ ایک نظام ہے جو کئی سالوں سے چلا آ رہا ہے۔ ریاستی حکومت گئوکشی مخالف بل اگر واپس نہیں لیتی ہے تو ہم ضلع اور ریاستی سطح پر اس کا زبردست احتجاج کریں گے۔