ETV Bharat / state

Congress blames BJP لو جہاد کے نام پر بی جے پی عوام میں نفرت پھیلا رہی ہے، کانگریس رہنما

گزشتہ چند برسوں سے اخبارات کی خبروں اور نیوز چینلز کی سرخیوں میں 'لو جہاد' جیسا لفظ گشت کر رہا ہے، بی جے پی اور ہندو تنظیموں کے ذیعہ آئے دن اس معاملے کو طول دینے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے، آبادی کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں مبینہ لو جہاد کے خلاف قانون سازی بھی کی جاچکی ہے۔ BJP is creating new issues to achieve its political interests

کانگریس
کانگریس
author img

By

Published : Jan 7, 2023, 3:34 PM IST

Updated : Jan 7, 2023, 4:28 PM IST

بھارت

بنگلور: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ہندو شدت پسند تنظیمیں جیسے ہندو جن جاگروتی سمیتی، رام سینا و درگا سینا کی جانب سے اینٹی لو جہاد جیسی مہم چلائی جارہی ہے، ان تنظیموں کے کارکنان اور ذمہ داران کا کہنا ہے کہ لو جہاد ایک سنگین و خطرناک معاملہ ہے، لہذا اتر پردیش کے طرز پر کرناٹک میں بھی اینٹی لو جہاد قانون سازی کی ضرورت ہے۔BJP is creating new issues to achieve its political interests اینٹی لو جہاد کیمپین کے رد عمل میں اپوزیشن جماعت کانگریس سمیت سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ لو جہاد غیر حقیقی و بھارتیہ جنتا پارٹی کا فسطائی دہنیت کا ایجنڈا ہے، جس کے ذریعے بی جے پی اپنے سیاسی مفاد ات کے حصول کے لئے نفرت کا جہاد کر رہی ہے۔

مذکورہ معاملے کے متعلق کرناٹک کانگریس کے ترجمان نظام الدین فوجدار نے کہا کہ بی جے پی کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، اس کا کام بس عوام کے درمیان غیر ضروری مسائل پیدا کر کے سماج کو ذات اور مذاہب کی بنیاد پر تقیسم کرنا ہے۔ معروف سماجی کارکن میتریئی کرشنن نے کہا کہ اصل میں بی جے پی پیار و محبت سے ڈرتی ہے، اسی لئے لو جہاد نام لیکر محبت کے خلاف آواز اٹھارہی ہے تاکہ اس ایجنڈے سے وہ عوام کو مہنگائی جیسے اہم موضوع سے گمراہ کرتے ہوئے نفرت کی فضا قائم کرکے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کر سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے بی جے پی کی جانب سے لو جہاد کو ایک موضوع بناکر اسے ایک سازش کا نام دیا گیا ہے اور ان دنوں کرناٹک میں ہندوتوا تنظیمیں اس معاملہ پر سرگرم ہیں۔ اس سلسلے میں ہندو جن جاگروتی سمیتی و سیگر ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے ریاست کے وزیر داخلہ اراگا گنیانیندرہ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا ہے،اس میورنڈم کے ذریعہ یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ لو جہاد کے خلاف اتر پردیشن کے طرز پر ایک قانون بنایا جائے۔

مزید پڑھیں:Araga Jnanendra On Love Jihad لو جہاد کو روکنے کے لیے الگ قانون بنانے کی ضرورت نہیں، گیانیندر

بھارت

بنگلور: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں ہندو شدت پسند تنظیمیں جیسے ہندو جن جاگروتی سمیتی، رام سینا و درگا سینا کی جانب سے اینٹی لو جہاد جیسی مہم چلائی جارہی ہے، ان تنظیموں کے کارکنان اور ذمہ داران کا کہنا ہے کہ لو جہاد ایک سنگین و خطرناک معاملہ ہے، لہذا اتر پردیش کے طرز پر کرناٹک میں بھی اینٹی لو جہاد قانون سازی کی ضرورت ہے۔BJP is creating new issues to achieve its political interests اینٹی لو جہاد کیمپین کے رد عمل میں اپوزیشن جماعت کانگریس سمیت سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ لو جہاد غیر حقیقی و بھارتیہ جنتا پارٹی کا فسطائی دہنیت کا ایجنڈا ہے، جس کے ذریعے بی جے پی اپنے سیاسی مفاد ات کے حصول کے لئے نفرت کا جہاد کر رہی ہے۔

مذکورہ معاملے کے متعلق کرناٹک کانگریس کے ترجمان نظام الدین فوجدار نے کہا کہ بی جے پی کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، اس کا کام بس عوام کے درمیان غیر ضروری مسائل پیدا کر کے سماج کو ذات اور مذاہب کی بنیاد پر تقیسم کرنا ہے۔ معروف سماجی کارکن میتریئی کرشنن نے کہا کہ اصل میں بی جے پی پیار و محبت سے ڈرتی ہے، اسی لئے لو جہاد نام لیکر محبت کے خلاف آواز اٹھارہی ہے تاکہ اس ایجنڈے سے وہ عوام کو مہنگائی جیسے اہم موضوع سے گمراہ کرتے ہوئے نفرت کی فضا قائم کرکے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کر سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے بی جے پی کی جانب سے لو جہاد کو ایک موضوع بناکر اسے ایک سازش کا نام دیا گیا ہے اور ان دنوں کرناٹک میں ہندوتوا تنظیمیں اس معاملہ پر سرگرم ہیں۔ اس سلسلے میں ہندو جن جاگروتی سمیتی و سیگر ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے ریاست کے وزیر داخلہ اراگا گنیانیندرہ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا گیا ہے،اس میورنڈم کے ذریعہ یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ لو جہاد کے خلاف اتر پردیشن کے طرز پر ایک قانون بنایا جائے۔

مزید پڑھیں:Araga Jnanendra On Love Jihad لو جہاد کو روکنے کے لیے الگ قانون بنانے کی ضرورت نہیں، گیانیندر

Last Updated : Jan 7, 2023, 4:28 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.