بنگلورو: کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بدھ کو الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست میں کانگریس حکومت کو گرانے کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کوششوں سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا’’میں جانتا ہوں کہ بی جے پی کانگریس حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ تمام ایم ایل اے آ رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ مجھے بتا رہے ہیں کہ بی جے پی کے ساتھ کون کون رابطے میں ہے۔ وہ ہمیں یہ بھی بتا رہے ہیں کہ انہیں کیا پیشکش کی جا رہی ہے۔‘‘
جب شیوکمار سے بی جے پی کی طرف سے کانگریس حکومت کو ہٹانے کی کوشش کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا ’’اسمبلی کا اجلاس ہونے دیجئے۔ میرے پاس تمام معلومات ہیں۔ میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ کن لوگوں سے رابطہ کیا گیا ہے ۔‘‘ وزیر اعلیٰ سدارامیا کو مخاطب ’کلیکشن ماسٹر‘ پوسٹر کی ریلیز پر تنازعہ کا جواب دیتے ہوئے شیوکمار نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کو حاصل کرنے کے لیے 2500 کروڑ روپے کی خطیر رقم جمع کی گئی۔ اس سے پہلے شیوکمار نے الزام لگایا تھا کہ انکم ٹیکس کی طرف سے ضبط کی گئی 94 کروڑ کی رقم بی جے پی لیڈروں کی ہے۔ انہوں نے کہا ’’نقدی اور کانگریس پارٹی کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Janata Dal Secular Gulbarga کسی بھی صورت میں بی جے پی سے اتحاد قبول نہیں کریں گے، جے ڈی ایس رہنما ناصر حسین
بی جے پی لیڈروں کے اس الزام پر کہ کانگریس ہائی کمان تازہ ترین واقعات سے ہل گئی ہے، نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کانگریس ہائی کمان نہیں بلکہ بی جے پی کی مرکزی قیادت ہل گئی ہے۔ بی جے پی نے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا، اور انکم ٹیکس کے چھاپوں کے دوران ضبط کی گئی رقم کے ذرائع کا پتہ لگانے کے لیے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
یو این آئی