ETV Bharat / state

Christian Leaders about Anti-Conversion Bill:'بی جے پی اینٹی کنورژن بل کے ذریعے اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے'

author img

By

Published : Dec 16, 2021, 8:58 AM IST

بنگلور کے ورلڈ گوسپیل چرچ World Gospel Churchکے بشپ و پاسٹرز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جو الزام عیسائیوں پر بی جے پی کی جانب سے لگایا جارہا ہے کہ جبراً یا لالچ دے کر مذہب تبدیل کیا جارہا ہے، سراسر غلط اور گمراہ کن ہے' Accusation of conversion is wrong and misleading۔

بی جے پی اینٹی کنورژن بل کے ذریعے اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے
بی جے پی اینٹی کنورژن بل کے ذریعے اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے

کرناٹک اسمبلی میں ونٹر سیشن Winter Session of Karnataka Assembly چل رہا ہے۔ اور اسی دوران ریاست میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اینٹی کنورژن بل Anti Conversion bill لانے کی پوری تیاری کر رہی ہے۔ اس دوران جب کہ ابھی تک بل کی بات ہی ہورہی ہے، ریاست بھر کے متعدد اضلاع میں چرچز پر حملوں کہ واقعات Incidents of attacks on churches پیش آرہے ہیں، جن میں سنگھ پریوار کے ورکرز مبینہ طور پر عیسائیوں کو ہراساں کر رہے ہیں Workers of the Sangh Parivar are allegedly harassing Christians جس سے علاقے میں مذکورہ برادری میں خوف و ہراس کا ماحول بنا ہوا ہے۔

بی جے پی اینٹی کنورژن بل کے ذریعے اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے

اس سلسلے میں شہر بنگلور کے ورلڈ گوسپیل چرچ کے بشپ و پاسٹرز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جو الزام بی جے پی کی جانب سے لگایا جارہا ہے کہ جبراً یا لالچ دے کر مذہب تبدیل کیا جارہا ہے، سراسر غلط اور گمراہ کن ہے۔

اس سلسلے میں مسیحی رہنماؤں نے اینٹی کنورژن بل کو لیکر شدید فکر جتائی کہ ابھی قانون بنا ہی نہیں ہے تو سنگھ پریوار کی ذیلی تنظیمیں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے لوگ چرچز پر حملے کر رہے ہیں اور اگر اس بل کو قانون کی شکل دیے جانے کے بعد کے حالات کا تصور بھی بھیانک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Protest against Anti Conversion Bill: اینٹی کنورشن بل کی مخالفت میں ہیومن چین کا اہتمام

اس موقع پر کانگریس رہنما ڈاکٹر جونس یونس نے کہا کہ اینٹی کنورشن قانون بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایک ہتھکنڈہ ہے، جس سے وہ اقلیتی طبقات کو ہراساں کر کے انہیں کمزور بنانا چاہتی ہے، تاکہ وہ اپنے سیاسی مفاد کو حاصل کرسکیں۔

ڈاکٹر جونس نے کہا کہ اس قسم کے قوانین کی تشکیل بی جے پی کے فرقہ پرست ایجنڈے کے تحت ہے۔ مسیحی رہنماؤں نے ریاستی بی جے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے غیر دستوری و غیر جمہوری قوانین کے نفاذ سے پرہیز کرے۔

کرناٹک اسمبلی میں ونٹر سیشن Winter Session of Karnataka Assembly چل رہا ہے۔ اور اسی دوران ریاست میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اینٹی کنورژن بل Anti Conversion bill لانے کی پوری تیاری کر رہی ہے۔ اس دوران جب کہ ابھی تک بل کی بات ہی ہورہی ہے، ریاست بھر کے متعدد اضلاع میں چرچز پر حملوں کہ واقعات Incidents of attacks on churches پیش آرہے ہیں، جن میں سنگھ پریوار کے ورکرز مبینہ طور پر عیسائیوں کو ہراساں کر رہے ہیں Workers of the Sangh Parivar are allegedly harassing Christians جس سے علاقے میں مذکورہ برادری میں خوف و ہراس کا ماحول بنا ہوا ہے۔

بی جے پی اینٹی کنورژن بل کے ذریعے اقلیتوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے

اس سلسلے میں شہر بنگلور کے ورلڈ گوسپیل چرچ کے بشپ و پاسٹرز نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جو الزام بی جے پی کی جانب سے لگایا جارہا ہے کہ جبراً یا لالچ دے کر مذہب تبدیل کیا جارہا ہے، سراسر غلط اور گمراہ کن ہے۔

اس سلسلے میں مسیحی رہنماؤں نے اینٹی کنورژن بل کو لیکر شدید فکر جتائی کہ ابھی قانون بنا ہی نہیں ہے تو سنگھ پریوار کی ذیلی تنظیمیں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے لوگ چرچز پر حملے کر رہے ہیں اور اگر اس بل کو قانون کی شکل دیے جانے کے بعد کے حالات کا تصور بھی بھیانک ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Protest against Anti Conversion Bill: اینٹی کنورشن بل کی مخالفت میں ہیومن چین کا اہتمام

اس موقع پر کانگریس رہنما ڈاکٹر جونس یونس نے کہا کہ اینٹی کنورشن قانون بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایک ہتھکنڈہ ہے، جس سے وہ اقلیتی طبقات کو ہراساں کر کے انہیں کمزور بنانا چاہتی ہے، تاکہ وہ اپنے سیاسی مفاد کو حاصل کرسکیں۔

ڈاکٹر جونس نے کہا کہ اس قسم کے قوانین کی تشکیل بی جے پی کے فرقہ پرست ایجنڈے کے تحت ہے۔ مسیحی رہنماؤں نے ریاستی بی جے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے غیر دستوری و غیر جمہوری قوانین کے نفاذ سے پرہیز کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.