بیدر: ریاست کرناٹک کا ضلع بیدر کا بیدری آرٹ پوری دنیا میں مشہور ہے لیکن یہ فن آج دھیرے دھیرے دم توڑ رہا ہے اس فن سے جڑے کاریگر روزگار نہ ملنے کی وجہ سے دوسرے کام کرکے اپنی روزی روٹی کمارہے ہیں۔ ماہر بیدری آرٹ شاہ رشید احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ بیدری آرٹ چھ سو سالہ قدیم فن ہے اس فن کے ماہرین کی پہلے بہت زیادہ اہمیت ہوا کرتی تھی لیکن دھیرے دھیرے اس فن سے جڑے احباب کو روزانہ کام نہ ملنے کی صورت میں وہ اس کام کو چھوڑ دیا ہے اس فن میں ماہر احباب آج دیگر کاموں میں محنت کرکے اپنی گزر بسر کر رہے ہیں۔
ایک دور تھا جب اس فن میں ماہر احباب کے پاس بہت زیادہ کام ہوا کرتا تھا لیکن دھیرے دھیرے اس فن کو سیکھنے کی نوجوانوں میں عدم دلچسپی کی وجہ سے بہت ہی کم کاریگر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اس فن کو اس لئے نہیں سیکھ رہے ہیں کیونکہ اس میں پیسہ نہیں ہے بیدری آرٹ کی مانگ پوری دنیا میں ہے لیکن اس کی تیاری کیلئے مٹیریل کی ضرورت ہوتی ہے اس کی عدم دستیابی کی وجہ سے مال تیار نہیں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیدری آرٹ کے تحت تیار ہونے والی چیزوں میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ بیدر کے قلعہ کی مٹی استعمال ہوتی ہے جس پر ان دنوں پابندی لگائی گئی ہے۔ شاہ رشید احمد قادری نے محکمہ آثار قدیمہ اور ضلع انتظامیہ بیدر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بیدری آرٹ کے فن کو زندہ رکھنے کے لیے موثر اقدامات کریں اس ہنر کو زندہ رکھنے کے لئے ہمیں کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا اگر ہم کچھ نہیں کریں گے تو آئندہ دنوں میں یہ فن ختم ہو جائے گا جو بیدر کی پہچان ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Bidri ART Work بیدری آرٹ حکومت کی عدم توجہ کا شکار