کورونا وائرس کی وباء نے پوری دنیا کو اضطرابی کیفیت سے دوچار کر دیا ہے۔ حالات اب بھی معمول پر نہیں آسکے ہیں اور ایسے میں عید الاضحٰی کی آمد آمد ہے۔ مسلمانوں میں قربانی کے تعلق سے کئی طرح کے خدشات ہیں اور ان کے ذہنوں میں کئی طرح کے سوالات بھی اٹھ رہے ہیں۔
ریاست کرناٹک کے جید علماء نے جہاں قربانی کے متعلق کہا ہے کہ 'قربانی شعائر اسلام میں سے ہے جو صاحب نصاب ہیں، ان پر واجب ہے، صدقہ قربانی کا بدل نہیں اور قربانی نہ دینے والا گنہگار ہوگا۔'
دوسری جانب کورونا وائرس کی وباء کے باعث اور لاک ڈاؤن کے دوران عید الاضحی کے موقع پر سنت براہیمی کی ادائیگی آسان نظر نہیں آتی۔
اس سلسلے میں کرناٹک اقلیتی کمیشن کے چیئرمین عبد العظیم اور ایم ایل سی و سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم نے مسلمانوں کی رہنمائی کی کہ وہ ان حالات میں قربانی کے متعلق کیا کریں؟
اس سلسلے میں کرناٹک اقلیتی کمیشن کے چئیرمین عبد العظیم نے کہا کہ 'ہم لوگ کورونا وباء کی وجہ سے گھروں میں نماز ادا کرنے پر مجبور ہیں، اتنی بڑی قربانی تو دے ہی رہے ہیں۔ اس بار ہمیں قربانی میں تھوڑی کمی کرنے کی ضرورت ہے، ایک گھر میں اگر ایک ہی بکرا قربان کریں تو بہتر ہے۔ علماء کی اجازت سے اسے آسان کرنے کی کوشش کریں اور رہنما ہدایات کے مطابق کام کریں۔'
وہیں سابق مرکزی وزیر و قانون ساز کونسل کے رکن سی ایم ابراہیم نے کہا کہ 'قربانی ہر فرد پر واجب نہیں ہے، جو صاحب نصاب ہیں انہیں پر یہ واجب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ' اللہ کے گھر سے ہی ہم لوگ محروم ہو چکے ہیں۔ حج پر بھی نہیں جا سکتے۔ ہمیں چاہئے کہ قربانی میں خرچ کی جانے والی رقم کسی مریض کے علاج میں لگائیں تو اللہ قربانی کے برابر ثواب دے گا۔'
لیکن ریاست کرناٹک کے جید علماء نے قربانی کے متعلق واضح انداز میں کہا ہے کہ 'قربانی شعائر اسلام میں سے ہے جو صاحب نصاب ہیں، ان پر قربانی کرنا واجب ہے، صدقہ قربانی کا بدل نہیں اور قربانی نہ دینے والا گنہگار ہوگا۔'