بنگلور تشدد معاملے میں پولیس 'ڈیجیٹل ایویڈینس' کی بنیاد پر بے وجہ گرفتاریاں کر رہی ہے جس سے ڈی جے ہلی، کے جی ہلی و کاول بیرہسندرہ علاقوں کے لوگوں میں اور خاص کر خواتین میں دہشت پھیلی ہوئی ہے.
اس سلسلے میں شہر کی کئی اہم شخصیات کا کہنا ہے کہ یہ ضروری یہ نہیں کہ سی سی ٹی وی میں دکھائی جا رہے سبھی افراد قصوروار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلورو تشدد ایک سیاسی سازش: اعجاز علی
اس ضمن میں مقامی رکن اسمبلی شری نیواس مورتی سے اپیل کی گئی کہ وہ آگے آکر محکمہ پولیس سے گزارش کریں کہ معصوموں کو گرفتار نہ کیا جائے اور بے قصور افراد کو رہا کرنے کا نظم بنایا جائے۔
وہیں بنگلور تشدد معاملے میں اب تک 400 سے زائد افراد کیے گئے ہیں اور توہین رسالت پر فیسبک میں اشتعال انگیز پوسٹ کرنے والا بی جے پی کا حامی و تشدد کا اصل ملزم نوین کی رہائش گاہ کے محلوں سے گزشتہ چند دنوں سے پولیس نے کئی لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔