ETV Bharat / state

بنگلور تشدد: چارج شیٹ میں متعدد کانگریسی رہنماؤں کا نام

رواں برس 11 اگست کو کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورمیں چند سماج دشمن عناصر کی جانب سے توہین رسالت کی کوشش کی گئی تھی جس کے سبب شہر میں تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔

image
image
author img

By

Published : Oct 15, 2020, 12:51 PM IST

بنگلور شہر کے ڈی جے ہلی علاقے میں ہوئے تشدد کے معاملے میں کرائم برانچ نے چارج شیٹ فائل کردی ہے جس میں خاص طور پر بنگلور کے سابق میئر اور کانگریس رہنما سمپت راج کے علاوہ دیگر کانگریسی رہنماؤں کے نام بھی شامل ہیں۔

اس تعلق سے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے ریاستی صدر الیاس محمد تھومبے نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'کانگریسی رہنماؤں ہی نے اپنے سیاسی مفاد کے لیے تشدد کی منصوبہ بندی کی اور اسے عملی جامعہ پہنایا'۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر الیاس محمد تھومبے

الیاس تھومبے نے بتایا کہ 'بنگلور تشدد کے متعلق شروعات ہی سے ایس ڈی پی آئی کو نشانہ بنایا جارہا تھا حتی کہ پارٹی پر پابندی لگانے کی بھی بات کی جارہی تھی اور میڈیا کے متعدد چینلز نے ایس ڈی پی آئی کے خلاف ایک زبردست مہم چلائی کہ تشدد میں انہیں کا ہاتھ ہے لیکن اب چارج شیٹ کے ساتھ ہی یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اس معاملے میں کس کا ہاتھ ہے۔'

یاد رہے کہ رواں برس اگست مہینے میں بی جے پی حامی نوین کی جانب سے فیس بک پر پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز پوسٹ شیئر کی گئی تھی جس کے بعد شہر کے ڈی جے ہلی و کاول بیرہ سندرہ علاقوں میں تشدد پھوٹ پڑے تھے۔

اس تشدد میں 4 افراد ہلاک اور پولیس اہلکار سمیت کئی زخمی بھی ہوئے تھے۔ تفتیش کے دوران تقریباً 400 افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان میں بیشتر افراد پر یو. اے. پی. اے جیسا سخت قانون لگایا گیا تاکہ ملزمین کو آسانی سے ضمانت نہ مل سکے۔

بنگلور شہر کے ڈی جے ہلی علاقے میں ہوئے تشدد کے معاملے میں کرائم برانچ نے چارج شیٹ فائل کردی ہے جس میں خاص طور پر بنگلور کے سابق میئر اور کانگریس رہنما سمپت راج کے علاوہ دیگر کانگریسی رہنماؤں کے نام بھی شامل ہیں۔

اس تعلق سے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے ریاستی صدر الیاس محمد تھومبے نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'کانگریسی رہنماؤں ہی نے اپنے سیاسی مفاد کے لیے تشدد کی منصوبہ بندی کی اور اسے عملی جامعہ پہنایا'۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر الیاس محمد تھومبے

الیاس تھومبے نے بتایا کہ 'بنگلور تشدد کے متعلق شروعات ہی سے ایس ڈی پی آئی کو نشانہ بنایا جارہا تھا حتی کہ پارٹی پر پابندی لگانے کی بھی بات کی جارہی تھی اور میڈیا کے متعدد چینلز نے ایس ڈی پی آئی کے خلاف ایک زبردست مہم چلائی کہ تشدد میں انہیں کا ہاتھ ہے لیکن اب چارج شیٹ کے ساتھ ہی یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اس معاملے میں کس کا ہاتھ ہے۔'

یاد رہے کہ رواں برس اگست مہینے میں بی جے پی حامی نوین کی جانب سے فیس بک پر پیغمبر اسلام کے خلاف توہین آمیز پوسٹ شیئر کی گئی تھی جس کے بعد شہر کے ڈی جے ہلی و کاول بیرہ سندرہ علاقوں میں تشدد پھوٹ پڑے تھے۔

اس تشدد میں 4 افراد ہلاک اور پولیس اہلکار سمیت کئی زخمی بھی ہوئے تھے۔ تفتیش کے دوران تقریباً 400 افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان میں بیشتر افراد پر یو. اے. پی. اے جیسا سخت قانون لگایا گیا تاکہ ملزمین کو آسانی سے ضمانت نہ مل سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.