بنگلورو: ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر جاری ہے۔ اس تعمیر کا کام حکومت ہند کے قائم کردہ سری رام جنم بھومی ٹرسٹ نے مسلم ورکرز اور ٹھیکیداروں کو دیا ہے۔ اسی کے ساتھ ملک بھر میں آر ایس ایس کی جانب سے صوفی ڈائیلاگ اور "ون نیشن، ون فلاگ، ون ایندم" جیسے آؤٹ ریچ پروگراموس چلائے جارہے ہیں تاکہ مسلمانوں کو بی جے پی کے قریب کیا جاسکے۔ ایودھیا مندر معاملے کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ مودی حکومت کے مذکورہ ٹرسٹ نے رام مندر کی تعمیر کا کام مسلم ٹھیکیداروں کو اس لیے دیا ہے تاکہ آئندہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر مسلم کمیونٹی کو بی جے پی کی طرف راغب کیا جا سکے۔
اس اقدام کی رام سینا کی طرف سے مخالفت کی جا رہی ہے۔ رام سینا کے لیڑر پرمود متلک نے مطالبہ کیا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے مقرر کیے گئے مسلم ٹھیکیداروں کو برخاست کیا جائے۔ پرمود متلک کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، سماجی کارکن اور سابق ریاستی پبلک پراسیکیوٹر ایڈوکیٹ بی ٹی وینکٹیش نے کہا کہ یہ صرف ایک الیکشن ایجنڈا اور لوگوں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش ہے اور یہ کہ بھارت کی ثقافت و اس کی ڈائورسٹی اس قدر مضبوط ہے کہ اس قسم کی شرمناک کوشش ناکام ہوکر رہیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: Independence Day 2023 بھارت کے دستور کے تحفظ کے لئے سب اٹھ کھڑے ہوں، رضوان ارشد
بی. ٹی. وینکاٹیش کا کہنا ہے کہ بھارت، یونیٹی ان ڈائورسٹی کا ایک گہوارہ ہے، جو کہ خوف پھیلانے والوں کی تفرقہ انگیز کوششوں کے خلاف لچکدار کھڑا ہے، کیونکہ اس کے لوگوں کی اجتماعی طاقت اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہے۔