جہاں ایک طرف لوگوں میں کورونا کا خوف برقرار ہے، وہیں بنگلورو میں چند ماڈلز اور ڈاکٹرز نے ایک خصوصی فیشن شو کا اہتمام کیا۔ پروگرام میں حصہ لینے والے ماڈلز نے تین سے 4 کلوگرام کے لباس زیب تن کیے ہوئے تھے۔
اس کورونا دور میں جانے مانے میک اپ اسپیشلسٹ مناسا، رمیا اور کاسٹیوم ڈیزائنر پریا اور کرونا امیت اس پروگرام کے لیے کافی محنت کی۔ کورونا کے اس بحران میں پی ایم جے نے اس پروگرام کو اسپانسر کیا ہے۔
اس پروگرام میں حصہ لینے والے تمام ڈاکٹرز کا مقصد لوگوں کے درمیان یہ پیغام پہنچانا تھا کہ کورونا کے اس مشکل کے دور میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سنہ 2017 کی مسرز انڈیا میں دوسرا مقام حاصل کرنے والی پریا پرشانت نے اس منفرد مہم کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کرسمس تقریب اور فیشن شو کے انعقاد کا مقصد لوگوں میں نئی تبدیلی لانا تھا، کیونکہ کورونا کے خوف کی وجہ سے لوگ تقریبا 10 ماہ تک اپنے گھروں تک محدود رہ گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام ایک مختلف اور خوشگوار ماحول کے منتظر تھے۔خاص طور پر خواتین پر اس کے ذہنی اثرات دیکھنے کو ملے۔اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایک فیشن شو کا اہتمام کیا اور ہم نے 'چیلووینا چیلی پلی ' نامی ایک گروپ کی تشکیل کی، جس سے تقریبا 108 خواتین منسلک ہیں۔اس گروپ کا مقصد ذہنی دباؤ سے متعلق جانکاری ان خواتین تک فراہم کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں کوشش کر رہی تھی کہ اس پروگرام کو تمام خواتین کے لیے ہی رکھوں۔اور ہماری خوش قسمتی ہے کہ پی ایم جے اس پروگرام کو اسپانسر کرنے کے لیے راضی ہوگیا۔اس پروگرام میں 45سال سے زیادہ عمر کی خواتین کو حصہ لینے کا موقع دیا اور بعد میں ہم نے انہیں دلہنوں کی طرح تیار کیا۔
اسی موقع پر ماڈل کاویا نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے میں نے بغیر کسی فیشن شو میں حصہ لیے ایک سال کا وقفہ گھر میں ہی رہ کر گزارا۔پریا اور کرونا بہت خوبصورت کپڑے بناتے ہیں۔ ماڈل ، فنکار ایک ساتھ اس پلیٹ فارم پر آئے اور ایک زبردست فیشن ایونٹ منعقد کیا۔
ماڈلز نے بتایا کہ اس فیشن ایونٹ میں شرکت کرکے بے حد خوشی محسوس ہورہی ہے ۔ ہم نے یہاں کووڈ کے تمام 19 رہنما اصولوں پر عمل کیا ہے۔ ماسک پہننا، صفائی ستھرائی اور معاشرتی فاصلہ ہر چیز پر عمل کیا گیا ۔