ریاست کرناٹک میں کورونا وبا کا پھیلاؤ جاری ہے۔ گذشتہ دنوں میں مثبت کیسز اور اموات کہ تعداد میں اضافہ کے سبب بنگلور میں نائٹ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور مزید سختی کے نفاذ کی باتیں بھی کی جارہی ہیں۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے شہر کے سب سے بڑے بازار کے آر مارکیٹ میں فٹ پاتھ پر بیٹھ کر کاروبار کرنے والوں سے بات کی کہ وبا کے دوران ان کا کاروبار کیسا ہے؟ اگر کیسز کے بڑھنے کے بعد مزید لاک ڈاؤن نافذ کیاگیا تو ان کے کاروبار پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوسکتےہیں ؟
کے آر مارکیٹ کے فٹ پاتھ پر کاروبارکرنے والے چھوٹے تاجروں کا کہنا ہے کہ وبا کو کنٹرول کرنے کے سلسلے میں لاک ڈاؤن کا نفاذ نہ کیا جائے۔ بلکہ ماسک، سماجی فاصلہ و دیگر احتیاطی تدابیر پر لوگوں کو عمل درآمد کروانے کے لئے سختی لائی جائے۔ یا پھر نائٹ کرفیو لگایا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر پوری طرح سے لاک ڈاؤن کردیا گیا تو وہ فاقہ کشی کا شکار ہوجائیں گے۔
فٹ پاتھ پر بیٹھ کر کاروبارکر نے والوں کا کہنا ہے کہ ملک میں پٹرول اور ڈیزل وغیرہ کی آسمان چھوتی قیمتوں سے ان کے کاروبار پر منفی اثرپڑا ہے اور خریداروں میں کمی آئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے کی گئی نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نفاذ نے ملک کی معیشت منفی اثر ڈالا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان کے کاروبار بری طرح سے متاثر ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:لاک ڈاون کی وجہ سے چھوٹے تاجر پریشان حال
حال ہی میں ریاست کرناٹک میں یدورپا کو بر طرف کئے جانے کے بعد بی جے پی کی جانب سے بسوراج بومائی کو وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز کیا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ نئے وزیر اعلی سے امید ہے کہ وہ غربا کے لئے کچھ کریں گے۔