بنگلور: ریاست کرناٹک میں کانگریس یونٹ نے بی جے پی حکومت پر ووٹر آئی ڈی اسکام کا الزام عائد کیا ہے۔ وزیر اعلی بسواراج بومائی کے استعفیٰ کے ساتھ ساتھ کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ذریعہ اس گھوٹالے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس پارٹی کے رہنما اور شیواجی نگر حلقے کے رکن اسمبلی رضوان ارشد نے ریاستی حکومت پر یہ الزام عائد کیا کہ حکومت ووٹروں کا ڈیٹا چوری کر رہی ہے۔ Siddaramaiah demands HC Chief Justice monitored probe into 'voter data theft'
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک پرائیویٹ ایجنسی کے ذریعے انتخابی دھاندلی میں ملوث ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلی بومائی بی بی ایم پی اسپیشل کمشنر تشار گری ناتھ اور الیکشن کمیشن ووٹروں کے ڈیٹا چوری میں ملوث ہیں۔ ادھر وزیر اعلی بسواراج بومئی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے رہنما بغیر کسی ثبوت کے ان پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف بنگلور میں ہی تقریباً 17,000 سے 18,000 ایسے شناختی کارڈ ووٹروں کو دیے گئے ہیں۔
رضوان ارشد نے سوال کیا کہ "ایک نجی ادارے کو ذاتی ووٹر کی معلومات جیسے ذات، مذہب، جنس، مادری زبان، ازدواجی حیثیت، آدھار نمبر، فون نمبر، پتہ، ووٹر آئی ڈی نمبر، ووٹرز کا ای میل پتہ جمع کرنے کی اجازت کیسے دی گئی؟ کیا یہ پرائیویسی اور دھوکہ دہی کی واضح چوری نہیں ہے جو معصوم ووٹرز سے کھلواڑ کے مترادف نہیں ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ کہ الیکشن کمیشن اور بی بی ایم پی کی جانب سے ایک نجی ادارے کو کام کرنے کی اجازت کس نے دی؟ رائے دہندگان کا ذاتی ڈیٹا حکومت کی طرف سے اختیار کردہ کسی نجی ادارے کے ذریعے اس کی نجی ایپ ڈیجیٹل سمیکشا پر اپ لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:کرناٹک قانون ساز کونسل انتخابات کے لیے کانگریس کمر بستہ
اس معاملے میں سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کا کہنا کہ یہ سب وزیر اعلیٰ کے حکم پر کیا جا رہا ہے۔ لہذا اس معاملہ کے تحت وزیر اعلی کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ رضوان ارشد نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ محتاط رہیں۔ آپ کے دروازے پر آپ کی جانکاری لینے آئے کسی بھی شخص کی اصلی پہچان حاصل کریں، ضرورت پڑنے پر مقامی یا سماجی کارکنان کی مدد لیں۔ Voter Data Theft Issue