ETV Bharat / state

آئی ایم اے میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متاثرین کو کیا فائدہ؟

بنگلور میں آئی ایم اے حلال سرمایہ کاری کے نام پر ہوئے ریاست کے بڑے آئی ایم اے پونزی اسکیم معاملہ میں جانچ کے دوران سابق ریاستی وزیر روشن بیگ کو سی بی آئی نے حراست میں لیا ہے۔

آئی ایم  اے میں ملوث رہنے والوں کی گرفتاری سے متاثرین کو کیا فائدہ
آئی ایم اے میں ملوث رہنے والوں کی گرفتاری سے متاثرین کو کیا فائدہ
author img

By

Published : Nov 26, 2020, 5:25 PM IST

اس تعلق سے معروف وکیل ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اس کیس کے سلسلے میں شروعات ہی میں ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔

آئی ایم اے میں ملوث رہنے والوں کی گرفتاری سے متاثرین کو کیا فائدہ

اس مانگ کے ساتھ کہ اس دھوکہ دہی معاملے میں فارینسیک آڈٹ کیا جائے جس کے نتیجے میں ہائی کورٹ نے پچھلی سنوائی میں اس تعلق سے سی بی آئی سے استفسار کیا تھا اور اس کے بعد روشن بیگ کی حراست عمل میں آئی۔

ایڈووکیٹ محمد طاہر کہتے ہیں کہ فارینسیک جانچ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ کمپنی کے سارے اکاؤنٹس تفصیلی طور پر جانچ کئے جاتے ہیں کہ کب کس کو کتنی رقم کس ذریعے سے دی گئی ہے۔

محمد طاہر نے بتایا کہ فارینسیک جانچ میں ان سبھی افراد، ادارے و دیگر لوگوں کو حراست میں لیے جانے کے امکان ہیں جن کو بڑی رقم دی گئی ہو اور اس کے بعد حکومت کی جانب سے تقرر کی گئی۔

کامپیٹینٹ اتھارٹی ان اداروں و افراد سے مذکورہ رقم وصول کریگی جس کو بعد میں متاثرین کو دی جائیگی۔ ایڈووکیٹ طاہر نے بتایا کہ آئی ایم اے پونزی اسکیم معاملہ ہے جس میں متاثرین کو ان کے سرمایہ سے ایک بڑا حصہ ضرور واپس ملی گا۔

یاد رہے کہ بتاریخ 25 نومبر سے 24 دسمبر تک کامپیٹینٹ اتھارٹی کو بنگلورو میں آئی ایم اے کے متاثرین کلیم فارمز کو سبمٹ کرسکتے ہیں۔

اس تعلق سے معروف وکیل ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اس کیس کے سلسلے میں شروعات ہی میں ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی۔

آئی ایم اے میں ملوث رہنے والوں کی گرفتاری سے متاثرین کو کیا فائدہ

اس مانگ کے ساتھ کہ اس دھوکہ دہی معاملے میں فارینسیک آڈٹ کیا جائے جس کے نتیجے میں ہائی کورٹ نے پچھلی سنوائی میں اس تعلق سے سی بی آئی سے استفسار کیا تھا اور اس کے بعد روشن بیگ کی حراست عمل میں آئی۔

ایڈووکیٹ محمد طاہر کہتے ہیں کہ فارینسیک جانچ سے یہ پتہ چلتا ہے کہ کمپنی کے سارے اکاؤنٹس تفصیلی طور پر جانچ کئے جاتے ہیں کہ کب کس کو کتنی رقم کس ذریعے سے دی گئی ہے۔

محمد طاہر نے بتایا کہ فارینسیک جانچ میں ان سبھی افراد، ادارے و دیگر لوگوں کو حراست میں لیے جانے کے امکان ہیں جن کو بڑی رقم دی گئی ہو اور اس کے بعد حکومت کی جانب سے تقرر کی گئی۔

کامپیٹینٹ اتھارٹی ان اداروں و افراد سے مذکورہ رقم وصول کریگی جس کو بعد میں متاثرین کو دی جائیگی۔ ایڈووکیٹ طاہر نے بتایا کہ آئی ایم اے پونزی اسکیم معاملہ ہے جس میں متاثرین کو ان کے سرمایہ سے ایک بڑا حصہ ضرور واپس ملی گا۔

یاد رہے کہ بتاریخ 25 نومبر سے 24 دسمبر تک کامپیٹینٹ اتھارٹی کو بنگلورو میں آئی ایم اے کے متاثرین کلیم فارمز کو سبمٹ کرسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.