میر امانت علی ایڈوکیٹ بسواکلیان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بیدر ضلع کے تعلقہ بسوا کلیان کی چند قدیم مساجد کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ 970 عیسوی میں ابراہیم عادل شاہ نے بسواکلیان کا قلعہ فتح کیا۔
اپنے دور اقتدار میں اس نے جامع مسجد بنائیں۔
اس کے علاوہ شاہ پور کی مسجد کو علی عادل شاہ شاہ نے بنائی ہے۔
کہتے ہیں کہ جب اورنگزیب بیدر آئے تو انھوں نے اس مسجد میں نماز ادا کی تھی۔
بابر حسین نواب نے مسجد پیر پاشا بنگلہ بنائی۔
کمال الدین اس مسجد کے متولی ہیں۔
اس کے علاوہ شہر کے قدیم اور ایک مسجد اللہ نگر کی مسجد ہے۔
جس کو نواب صاحب کلیان نے تعمیر کروایا تھا۔
اس مسجد کے خوبی یہ ہے کہ اس مسجد کے چاروں میناروں پر سونے کے کلس ہیں۔
شاہ پور مسجد کو عادل شاہ نے بنوایا تھا۔
سالوں قدیم تعمیر کی گئی مساجد آج بھی پوری شان و شوکت کے ساتھ اپنی تاریخ بیان کر رہی ہیں۔
آج شہر کی تمام مساجد میں پانچ وقت کی نماز ادا ہوتی ہے۔
موجودہ وقت میں ان قدیم مساجد کو ان کی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔
اور ساتھی ہے موجودہ وقت میں تمام تر سہولتیں اور ضرورتوں کا خیال رکھتے ہوئے ان مساجد کو خوبصورت بنایا گیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ بسواکلیان کو آزادی سے پہلے قلعہ کلیان کہا جاتا تھا۔ مگر ملک کی آزادی کے بعد دھرم گرو بسواشویر کے نام پر بسوا کلیان کہا جاتا ہے۔