وکلاء کی تنظیم 'سیکولر ایڈوو کیٹز فرنٹ' کی جانب سے کرناٹک ہائی کورٹ میں پی آئی ایل منظورکی گئی ہے اور کورٹ کی جانب سے ریاستی حکومت کو متعلقہ نوٹس بھی جاری کئے جا چکے ہیں۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے سیکولر ایڈووکیٹز فرنٹ کے ذمہ داران نے بتایا کہ انہوں نے اس پیٹیشن میں متعدد اہم نکات درج کیے ہیں کہ جس سے تشدد کے سلسلے میں گرفتار شدہ معصوموں کو راحت مل سکے۔
اس پورے تشدد کے معاملے میں مذکورہ پی آئی ایل میں کورٹ سے یہ خاص طور پر التجاء کی گئی کہ حکومت کی جانب سے مجسٹریٹ انکوائری کافی نہیں، لہذا ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں تحقیقات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: یادگیر میں 235 نئے کورونا کیسز کی تصدیق
واضح رہے کہ پی آئی ایل میں اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ تشدد کے دوران پولیس کی جانب سے جو 70 سے زائد ایف آئی آرز درج ہوئے ہیں، انہیں یکجا کیا جائے۔
ملزمین کی گرفتاریوں کے دوران پولیس سے ہوئی انسانی حقوق کی پامالی پر ایکشن لیا جائے اور دوران تشدد پولیس فائرنگ میں ہلاک شدہ 4 افراد کے اہل خانہ کو مناسب معاؤضہ یا ان کے گھر کے کسی فرد کو سرکاری نوکری دی جائے۔'