بنگلورو: اڈیشہ میں ٹرین کے المناک حادثے کے بعد مغربی بنگال اور شمال مشرق کی کئی شیڈول ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں۔ ٹریکس کلیئر ہونے تک ہزاروں کی تعداد میں مسافر پھنسے رہیں گے اور کئی مسافر اگلی اطلاع تک ریلوے اسٹیشن پر رہکر انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ شہر بنگلور کے بیپنہ ہلی ریلوے اسٹیشن پر بڑی تعداد میں مہاجر مزدور ہیں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ ان حالات میں بنگلور کے نوجوانوں کے ایک گروہ کی جانب سے ریلوے اسٹیشن پر پھنسے مسافروں کو اسنیکس، کھانے و پانی کا انتظام کیا گیا ہے اور ساتھ ہی حکومت کی جانب سے بھی سامان بھیجا گیا۔
ریلوے اسٹیشن پر پھنسے ان مسافروں کے سفر کے شیڈول کی غیر یقینی صورت حال ہے، لہٰذا یہ امید کی جارہی ہے کہ لیبر ڈپارٹمنٹ و دیگر متعلقہ محکمے اس مسئلے کا جلد حل نکالیں۔ اس ٹرین حادثے میں دیکھا گیا کہ ایک ریل گاڑی دوسری میں اتنی زور سے ٹکرائی کہ بوگیوں کو ہوا میں اڑتا دیکھا گیا۔ بوگیاں مڑیں اور پھر پٹریوں سے ٹکرا گئیں۔ ایک اور گاڑی مکمل طور پر اس کی چھت پر پھینک دی گئی تھی جس سے مسافروں سے بھرے ڈبے کچلے گئے۔ تقریباً 300 سے زائد افراد، جو بالاسور میں ٹرپل ٹرین حادثے میں زخمی ہوئے تھے۔ فی الحال اڈیشہ کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں جب کہ اب تک تقریباً 900 کو چھٹی دے دی گئی ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے اتوار کو اس کی جانکاری دی۔
یہ بھی پڑھیں:Surviving Family Recounted the Scene زندہ بچ جانے والے خاندان نے سنایا حادثے کا منظر کہا دوسری زندگی ملی
ریلوے وزارت نے اوڈیشہ کے 3 ٹرین حادثے کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا جس میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہوئے، وزارت نے اڈیشہ کے بالاسور میں تین ٹرینوں کے ڈھیر ہونے کی مرکزی تفتیشی بیورو سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے. جمعہ کو ہونے والے اس حادثے میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اسے ملک کے بدترین حادثات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے.