ریاست کرناٹک کے بنگلور میں گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ہوئے تشدد معاملے میں پولیس کی جانب سے تقریباً 400 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں 49 افراد پر این آئی اے نے یو اے پی اے اور دیگر پر آئی پی سی کے سیکشنز کے تحت کارروائی کی تھی، ان میں سے 250 سے زائد افراد کی رہائی عمل میں آئی ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایڈووکیٹ انیس علی خان نے بتایا کہ جو 250 سے زائد افراد کی رہائی عمل میں آئی ہے، ان سب کے کورٹ کے تمامتر اخراجات انہیں کے دفتر سے کئے گئے ہیں اور اس میں انہیں کسی کا بھی کوئی تعاون حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ضمانت کے لیے شیوریٹیز کا انتظام ملزمین کے رشتہ داروں کی جانب سے ہی کیا گیا تھا۔
انیس علی خان نے بتایا کہ جو امداد انہیں کرناٹک مسلم متحدہ محاذ اور محمد مزمل کی جانب سے ملی تھی انہوں نے اسے واپس کر دی ہے۔
انیس خان نے مزید بتایا کہ اس معاملے میں انہیں کسی بھی سیاست دان کی جانب سے کسی قسم کی کوئی امداد نہیں ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا ارشد مدنی مسلسل ساتویں مرتبہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر منتخب
واضح رہے کہ بنگلور تشدد کے معاملے میں 400 سے زائد افراد کو حراست مین لئے جانے کے بعد مسلم سیاسی قایدین کی جانب سے ایک میمورنڈم پولیس کمیشنر کو دیا گیا تھا اور اس کے علاوہ کسی قسم کی کوئی سیاسی کارروائی عمل میں نہیں آئی۔