کنوینشن میں طلبأ و طالبات کی کثیر تعداد موجود رہی جنہوں نے حال ہی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دیگر یونیورسٹیز میں طلباء پر پولیس کی مبینہ زیادتی کی پر زور مذمت کی۔
اس کنوینشن میں شہریت ترمیمی قانون، این. آر. سی اور این. پی. آر کے متعلق بحث و مباحثہ کیا گیا. بحث کا مرکزی موضوع یہ ریا کہ بی. جے. پی کی برسر اقتدار مرکزی حکومت کے مسلمانوں کے خلاف شہریت ترمیم قانون کے متعلق اقدامات کو روکا جائے۔
اس موقع پر (آل انڈیا ڈیموکریٹک اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن) آے. آئی. ڈی. ایس. او کے ذمہ داران نے کہا کہ ملک میں جاری کیے جارہے غیر آئینی قوانین کے خلاف ایک مضبوط مظاہرہ کیا جائے۔
کئی اہم شخصیات کی اس کنوینشن میں شرکت کی جس میں سبھی نے ایک آواز ہوکر سی. اے. اے اور این. آر. سی کا بائیکاٹ کرنے کی قرارداد منظور کی۔