ڈی جے ہلی فساد کے بعد کچھ نوجوانوں پر آئی پی سی سیکشنز لگائے گئے جبکہ اکثر نوجوانوں پر یو اے پی اے جیسے سخت قانون کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔
بنگلور کی ملی و سماجی تنظیموں کے مطابق تشدد برپا کرنے کے الزام میں متعدد بے قصور افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اس مسئلہ پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کیسز کی پیروی کررہے وکیل انیس علی خان نے بتایا کہ گذشتہ چند دنوں سے قانونی کاروائی کے دوران آئی پیس ی سکشنز کے تحت گرفتار 200 سے زائد افراد کو ضمانت مل چکی ہے اور 25 قیدیوں کی رہائی بھی عمل میں آچکی ہے۔
ایڈووکیٹ انیس علی خان نے بتایا کہ بعض قیدیوں کی شوریٹی جمع کروانے کے بعد رہائی عمل میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ مزید دیگر قیدیوں کی ضمانت کےلیے بھی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ این آئی اے کی جانب سے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی تاہم اس کی کاپی ابھی تک موصول نہیں ہوپائی۔ چارج شیٹ کی کاپی موصول ہونے کے بعد دیگر نوجوانوں کی رہائی کےلیے عرضی داخل کی جائے گی اور جلد از جلد رہائی کےلیے کوشش کی جائے گی۔