بنگلور: ریاست کرناٹک کے وزیر برائے پرائمری تعلیم بی سی ناگیش کے خلاف متعدد الزامات کے ساتھ سماجی تنظیم بہوتوا کرناٹک کی جانب سے ایک "پبلک چارج شیت" ریلیز کی گئی۔ اس پبلک چارج شیٹ کے متعلق بات کرتے ہوئے بہوتوا کرناٹک کے ذمہ دار پرجول شاستری نے بتایا کہ اسکولز کو شروع ہوکر تقریباً 1 مہینہ ہوچکا ہے لیکن اب تک اسکولوں میں طلباء و طالبات کو کتابیں مہیا نہیں کی گئی ہیں۔Public Chargesheet Against Education Minister
پرجول شاستری نے کہا کہ ریاست کے اسکولی سلیبس میں ریویژن Revision Of Books کرایا گیا ہے لیکن قوانین یا رولز کے مطابق نہیں۔ نہ ہی ریویژن کمیٹی کے بنایے جانے میں کوئی ٹرانسپرنسی رہی ہے اور نہ ریویژن کے کام کے متعلق، لہذا کتابوں میں کئی ایسے اسباق کو شامل کیا گیا ہے جو نہایت آنجیکشنیبل - قابل اعتراض ہے اور اس میں ہندوتوا وادیوں کی تقریر کو شامل کیا گیا ہے جو کہ سراسر ناقابل قبول ہے۔ Public Chargesheet Against Education Minister BC Nagesh
پرجول شاستری نے بتایا کہ اسکولوں میں مڈ-ڈے میل یا دوپہر کے کھانے میں پہلے انڈا دیا جاتا تھا، جسے حکومت نے منسوخ کردیا۔ اسے بچوں کی صحت کو دھیان میں رکھتے ہوئے دوبارہ شروع کیا جائے۔ اس چارج شیٹ میں حجاب کے مسئلے کو بھی شامل کیا گیا ہے اور وزیر پر الزام عائد کیا گیا کہ طالبات کو ان کی مرضی کے مطابق وہ نہیں پہننے دیا گیا جو کہ ان کا دستوری حقوق رہے۔Public Chargesheet Against Education Minister
یہ بھی پڑھیں: Protest Against Promoting of Hindutva Ideology in School Syllabus: اسکولی نصاب میں ہندتوا نظریے کو فروغ دینے کے خلاف احتجاج
بہوتوا کرناٹک کی جانب سے پرزور مانگ کی گئی کہ وزیر برائے پرائمری تعلیم بی سی ناگیش کو ریاست میں تعلیمی نظام درہم برہم کرنے، طلباء کے حقوق کو پامالی کرنے اور اپنی ذمہ داری کے تئیں مکمل طور پر ناکام ہونے کے بنا پر فوری طور پر کابنہ سے برخاست کیا جائے۔Public Chargesheet Against Education Minister