کرناٹک کے ضلع یادگیر میں لاک ڈاؤن کے بعد چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے اور عام شہری آج بھی بے حد پریشان ہیں۔ فٹ پاتھ پر کاروبار کرنے والے اور رکشہ چلانے والے اپنے مسائل کے لیے آج بھی حکومت سے فریاد کر رہے ہیں۔
شہر کے آٹو ڈرائیورز نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پٹرول ڈیزل کی قیمتیں آسمانوں کو چھو رہی ہیں۔ ایسے میں نائٹ کرفیو اور ویک اینڈ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار بری طرح متاثر ہے۔ ہمارا پورا دن گاڑی کے پٹرول کا خرچ اور گاڑی کے کیرایہ نکالنے میں گزر جاتا ہے۔ ہمارے لیے دن بھر کام کر کے دو سو روپے کمانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
آٹو یونین کے صدر شنکر نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے بعد حکومت کی جانب سے آٹو ڈرائیورز کو خصوصی امداد کے طور پر پانچ ہزار روپے دینے کا اعلان ہوا تھا۔ اس پر ضلع یادگیر سے 500 آٹو ڈرائیورز نے فارم داخل کیے تھے مگر اس میں سے صرف دو سو لوگوں کو ہی خصوصی امداد ملی ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اتنے مہینے گزر جانے کے بعد بھی آج تک 300 آٹو ڈرائیورز کو حکومت کی جانب سے وہ خصوصی امداد نہیں ملی ہے۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ باقی 300 آٹو ڈرائیورز کو بھی حکومت کی جانب سے وہ خصوصی امداد دی جائے۔