کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور حکومت میں اقلیتوں و خاص طور پر مسلمانوں و اسلام کے خلاف سنگھ پریوار کے لیڈران کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات عام ہوتے جارہے ہیں۔ ایسے حالات میں نہ تو حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی کی جارہی ہے اور نہ ہی حکومتی کارندے یا قانونی ایجنسیاں اس پر کارروائی کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد مسلم سیاسی لیڈران اس وعدے کے ساتھ انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹوں سے کامیاب ہوتے ہیں کہ وہ ایوان میں عوامی نمائندے بنیں گے، لیکن جب وہ اسمبلی یا پارلیمنٹ میں داخل ہوتے ہیں تو ان کی خاموشی گویا ان کی اصلیت کا پردہ فاش کردیتی ہے۔
مزید پڑھیں:ملک بھرمیں مسلمانوں کی قیادت کمزور ہوتی جارہی: اسدالدین اویسی
یاسر حسن نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں دیکھا یہ گیا ہے کہ جہاں نام نہاد مسلم سیاستدان مسلمانوں کی مدد کے لیے نہیں پہونچے وہاں سیکولر سیاستدانوں نے مسلمانوں کی پشت پناہی کی ہے۔ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے دانشوران و تنظیمیں ان کے ساتھ ہیں، لہٰذا پاپولر فرنٹ سبھی مظلوموں کے انصاف کے لئے جدوجہد کرتی ہے۔