بنگلور: چیف منسٹر سدارامیا کے بیٹے یتیندرہ نے ایک پبلک میٹنگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت دیش کے آئین نے سبھی کو برابری کا درجہ دیا ہے۔ ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنے اور اپنے حقوق کو حاصل کرنے کی طاقت دی ہے۔ یتیندرہ نے کہا کہ کوئی بھی دیش اس وقت تک صحیح معنوں میں ترقی نہیں کرسکتا جب تک وہ سیکولر اصولوں پر گامزن ہو۔ یتیندرہ نے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "اگر ہندو راج حقیقت بنتا ہے، تو بلا شبہ یہ اس ملک کے لیے سب سے بڑی آفت ہو گی، ہندو راج کو کسی بھی قیمت پر روکا جانا چاہیے".
یتیندرہ کے اس بیان کے بعد سیاسی حلقوں میں ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا. اس کے ردعمل میں رام سینا کے ذمہ دار پرمود متالک نے کہا کہ انڈیا کو ضرور ہندو راشٹرہ بنایا جائیگا اور چیلنج کیا کہ کانگریس پارٹی میں اگر دم ہے تو روک کر دکھائے. اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سابق وزیر بی ٹی للیتا نائیک نے کہاکہ ہندو راشٹڑا کا نظریہ ہمارے ملک کے نظریہ کے عین خلاف ہے، اس معاملے پر بھارتی عوام ہرگز خاموش نہیں رہیں گے بلکہ اس کے خلاف جدوجہد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمان متنازعہ مساجد کو خالی کریں، بی جے پی لیڈر ایشورپا کے زہریلے بول
بی ٹی للیتا نائیک نے مزید کہا کہ ہندو راشٹر ہندو مذہب نہیں بلکہ ہندوتوا سونچ ہے جو کہ ہندوازم کے عین خلاف ہے اور ہندو راشٹریہ کا نظریہ ملک کی خواتین، دلت، مائنارٹیز و دیگر پچھڑے طبقات کے لئے خطرے سے کم نہیں.