یادگیر: چائلڈ ہورڈ اینڈ ایڈولسینس ایکٹ چائلڈ لیبر کو روکنے کے لیے لاگو کیا گیا ہے۔ اس ایکٹ کے مطابق 14 سال سے کم عمر اور 14 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کو کسی بھی ملازمتوں پر نہیں رکھنا چاہیے۔ یادگیر سینئر سول جج اور ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے سکریٹری معزز مسٹر رویندر نے کہا کہ اگر ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی تو مالکان کے خلاف سخت سزا دی جائے گی۔
تعلقہ لیگل سروسز اتھارٹی، لیبر ڈیپارٹمنٹ، اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ، ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور ڈسٹرکٹ چائلڈ لیبر پروجیکٹ سوسائٹی نے چائلڈ اینڈ ایڈیلسنٹ لیبر (ممنوعہ اور کنٹرول) ایکٹ 1986 ترمیم 2016 کے بارے میں آگاہی اور ریالی پروگرام تحصیل آفس سے سبھاش سرکل تک نکالی گئی۔ تحصیلدار سریش نے کہا کہ اگر چائلڈ لیبر کام کرتے ہیں تو ایسے دکانداروں کے خلاف 20-50 ہزار روپے جرمانہ اور 6 ماہ سے 2 سال قید یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔
ضلع لیبر آفیسر شریمتی اوما شری نے کہا کہ محکمہ محنت کی جانب سے ضلع کو چائلڈ لیبر سے پاک بنانے کے لیے مسلسل عوامی بیداری کے پروگرام چلائے جارہے ہیں۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ اگر مالکان قانون کا خیال کیے بغیر بچوں کو کام پر لگاتے ہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ شہر کے تحصیل آفس سے سبھاس سرکل تک ایک ریالی نکالی گئی کل 5 بچوں بشمول 2 بچہ مزدور اور 3 نابالغ مزدوروں کو بچا کر ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے حوالے کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں اردو زبان و ادب سے لگاؤ ہے
اس موقع پر محکمہ صنعت کی جوائنٹ ڈائریکٹر مسز ریکھا چائلڈ پروٹیکشن آفیسر پریما مورتی، تعلقہ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ہنامنت ریڈی، ضلع چائلڈ لیبر پروجیکٹ ڈائرکٹر ریاض پٹیل، لیبر انسپکٹر مسز صابرہ بیگم، بی آر پی ملیکارجن پجاری اور محکمہ تعلیم، محکمہ پولیس، چائلڈ ڈیولپمنٹ پلاننگ ڈپارٹمنٹ، اور چلڈرن ہیلپ لائن کا عملہ۔ 1098 عملہ، محکمہ لیبر کا عملہ اور دیگر موجود تھے۔