ETV Bharat / state

Uniform Civil Code 'بھارت میں یکساں سول کوڈ ناقابل قبول ہے'

ال انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے یکساں سول کوڈ کو ملکی آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے یہاں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں ان پر اس طرح کے قانون مسلط کرنا درست نہیں ہے۔

بھارت میں یکساں سول کوڈ  ناقابل قبول ہے
بھارت میں یکساں سول کوڈ ناقابل قبول ہے
author img

By

Published : Jul 8, 2023, 1:31 PM IST

بھارت میں یکساں سول کوڈ ناقابل قبول ہے

بیدر : آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دورہ بیدر کے دوران جامع مسجد بیدر میں تنظیم رابطہ ملت ضلع کے زیر اہتمام جلسہ عام با عنوان ہمارا ملک عزیز اور یکساں سول کوڈ سے کو خطاب کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ پر تنادلہ خیال کیا۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ان دنوں ملک میں یکساں سول کوڈ سے متعلق مختلف گوشوں سے آواز آٹھ رہیں ہیں جس پر مسلم لا بورڈ نے بھی اپنی رائے پیش کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ کو ملک کے قانون کے خلاف قرار دیا ہے۔ ہمارے ملک ہندوستان میں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں۔ان لوگوں کے الگ الگ رسم و رواج اور طریقے شادی بیاہ بالکل مختلف ہیں ہمارے ملک کا قانون بھی ہندوستان کے ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی بسر کرنے کا حق دیتا ہے۔اس کے تحت ہندوستان میں رہنے والے تمام مذہب کے لوگ اپنے اپنے مذہب کے مطابق اپنے رسم و رواج اور زندگیاں بسر کرتے آرہے ہیں جو ان کا قانونی حق بھی ہے لیکن یکساں سول کوڈ کہ نافذ کے بعد مختلف مذاہب اور قبائلی احباب کو اپنی رسم و رواج طور طریقے اور کلچر ادا کرنے میں یقینا دشواری پیش ائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ ملک میں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں۔یہاں پر ایک جیسا قانون ہو۔موجودہ ملک کا جو قانون ہے۔ وہ تمام لوگوں کے لیے یکساں ہے۔اس قانون میں تمام ہندوستانیوں کو اپنے اپنے مذاہب کے تحت زندگی بسر کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اس کے باوجود اس کو نافذ کرنا غیر ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Karnataka Wakf Board شافی سعدی کرناٹک وقف بورڈ چیئرمین کے عہدے سے مستعفی

ان کا کہنا ہے کہ کساں سول کوڈ کہ نافذ کے لیے لا کمیشن نے ملک کے تمام شہریوں سے اپنی اپنی رائے مانگی ہے۔اس کو 14 جولائی تک داخل کرنا ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے تمام احباب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یکساں سول کوڈ کے نافذ کے خلاف لا کمیشن کو اعتراضات ای میل سے روانہ کریں۔

بھارت میں یکساں سول کوڈ ناقابل قبول ہے

بیدر : آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دورہ بیدر کے دوران جامع مسجد بیدر میں تنظیم رابطہ ملت ضلع کے زیر اہتمام جلسہ عام با عنوان ہمارا ملک عزیز اور یکساں سول کوڈ سے کو خطاب کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ پر تنادلہ خیال کیا۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ان دنوں ملک میں یکساں سول کوڈ سے متعلق مختلف گوشوں سے آواز آٹھ رہیں ہیں جس پر مسلم لا بورڈ نے بھی اپنی رائے پیش کرتے ہوئے یکساں سول کوڈ کو ملک کے قانون کے خلاف قرار دیا ہے۔ ہمارے ملک ہندوستان میں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں۔ان لوگوں کے الگ الگ رسم و رواج اور طریقے شادی بیاہ بالکل مختلف ہیں ہمارے ملک کا قانون بھی ہندوستان کے ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی بسر کرنے کا حق دیتا ہے۔اس کے تحت ہندوستان میں رہنے والے تمام مذہب کے لوگ اپنے اپنے مذہب کے مطابق اپنے رسم و رواج اور زندگیاں بسر کرتے آرہے ہیں جو ان کا قانونی حق بھی ہے لیکن یکساں سول کوڈ کہ نافذ کے بعد مختلف مذاہب اور قبائلی احباب کو اپنی رسم و رواج طور طریقے اور کلچر ادا کرنے میں یقینا دشواری پیش ائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ ملک میں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں۔یہاں پر ایک جیسا قانون ہو۔موجودہ ملک کا جو قانون ہے۔ وہ تمام لوگوں کے لیے یکساں ہے۔اس قانون میں تمام ہندوستانیوں کو اپنے اپنے مذاہب کے تحت زندگی بسر کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اس کے باوجود اس کو نافذ کرنا غیر ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Karnataka Wakf Board شافی سعدی کرناٹک وقف بورڈ چیئرمین کے عہدے سے مستعفی

ان کا کہنا ہے کہ کساں سول کوڈ کہ نافذ کے لیے لا کمیشن نے ملک کے تمام شہریوں سے اپنی اپنی رائے مانگی ہے۔اس کو 14 جولائی تک داخل کرنا ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے تمام احباب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یکساں سول کوڈ کے نافذ کے خلاف لا کمیشن کو اعتراضات ای میل سے روانہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.