ETV Bharat / state

یوم عاشورہ قربانی کی ایک عظیم مثال

author img

By

Published : Sep 11, 2019, 4:36 AM IST

Updated : Sep 30, 2019, 4:45 AM IST

ریاست کرناٹک میں بنگلور شہر کے قرب وجے پور علاقے کی مشہور درگاہ حاجی امام اولیاء میں رواں برس بھی نہایت عقیدت کے ساتھ یوم عاشورہ منایا گیا اور شہادت حسین کو یاد کیا گیا۔

یوم عاشورہ قربانی کی ایک عظیم مثال

خیال رہے کہ کربلا حق و باطل کے درمیان ایک جنگ تھی، جس میں امام حسین اور اس وقت کے برسر اقتدار یزید کے درمیان ہوئی تھی جس میں پیارے نبی صل اللہ علیہ و سلم کے سارے خاندان کی قربانی پیش کی گئی اور دین اسلام کو زندگی بخشی۔

اس موقع پر سلطان شاہ قادری عرف سونو استاد نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امام حسین کی شہادت بلا شبہ ایک محبت کا پیغام ہے۔ امام حسین نے کربلا کے میدان میں اپنی شہادت کے ذریعے دین اسلام کو زندہ کیا۔ استاد نے کہا کہ امام حسین کی شہادت عالم اسلام کو اتحاد کا پیغام دیتی ہے۔

یوم عاشورہ قربانی کی ایک عظیم مثال

حضرت مام اولیاء کے فرزند ایوب خان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ علم اس لئے بٹھائے جاتے ہیں کہ لوگوں میں میدان کربلا میں ہوئے واقعات کی یاد تازہ کی جائے۔ جیسے حضرت عباس، حضرت امام حسین، حضرت علی کا علم اسی لئے لگائے جاتے ہیں تاکہ اس وقت کے مناظر یاد آئیں، تازہ ہوں اور دل ان احساسات سے متاثر ہوں۔

محرم کے اس موقع پر علم لگائے گئے، شربت اور لنگر عام کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگوں نے درگاہ پر شرکت کی۔

خیال رہے کہ کربلا حق و باطل کے درمیان ایک جنگ تھی، جس میں امام حسین اور اس وقت کے برسر اقتدار یزید کے درمیان ہوئی تھی جس میں پیارے نبی صل اللہ علیہ و سلم کے سارے خاندان کی قربانی پیش کی گئی اور دین اسلام کو زندگی بخشی۔

اس موقع پر سلطان شاہ قادری عرف سونو استاد نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امام حسین کی شہادت بلا شبہ ایک محبت کا پیغام ہے۔ امام حسین نے کربلا کے میدان میں اپنی شہادت کے ذریعے دین اسلام کو زندہ کیا۔ استاد نے کہا کہ امام حسین کی شہادت عالم اسلام کو اتحاد کا پیغام دیتی ہے۔

یوم عاشورہ قربانی کی ایک عظیم مثال

حضرت مام اولیاء کے فرزند ایوب خان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ علم اس لئے بٹھائے جاتے ہیں کہ لوگوں میں میدان کربلا میں ہوئے واقعات کی یاد تازہ کی جائے۔ جیسے حضرت عباس، حضرت امام حسین، حضرت علی کا علم اسی لئے لگائے جاتے ہیں تاکہ اس وقت کے مناظر یاد آئیں، تازہ ہوں اور دل ان احساسات سے متاثر ہوں۔

محرم کے اس موقع پر علم لگائے گئے، شربت اور لنگر عام کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں لوگوں نے درگاہ پر شرکت کی۔

Intro:دسویں محرم کے موقع پر لکھنؤ میں یوم عاشورہ کا جلوس غم شدہ ماحول کے روانہ ہوا۔
اس جلوس میں لاکھوں کی تعداد میں عاشقان حسین آنسو بہاتے ننگے پیر کربلا تک گئے۔


Body:کربلا کے میدان میں آج کے دن ہی نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے نواسے حضرت امام حسین علیہ السلام کو یزیدی فوج نے ان کی ہمراہیوں کے ساتھ شہید کیا تھا۔

اسی کی یاد میں عاشقان حسین 14 سو سال بعد بھی ان کے غم میں آنسو بہاتے ہوئے ماتم و مرثیہ گوئی کرتے ہیں۔

شیعہ مسلمان حضرت حسین علیہ السلام کے غم میں پہلی سے دسویں محرم تک جلوس، چراغاں، مرثیہ گوئی نوحہ خوانی اور مجلس کا انعقاد کرتے ہیں۔

اتر پردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں بڑی تعداد میں شیعہ مسلمان رہتے ہیں۔ یہاں پر نوابی دور سے ہی مجلس عزا داری ہوتی آ رہی ہے۔ اسی سلسلے میں آج یوم عاشورہ کے دن ناظم صاحب امام باڑہ سے جلوس روانہ ہوا۔

جلوس میں لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند شامل تھے، جن میں مرد حضرات کے ساتھ خواتین اور ان کے چھوٹے بچے بھی شامل رہیں۔

جلوس جیسے جیسے آگے بڑھ رہا تھا غم حسین میں عقیدت مند ماتم کرتے جا رہے تھے۔ عقیدتمندوں کے لئے شربت پانی کا معقول بندوبست مختلف تنظیموں نے کیا تھا۔


Conclusion:جلوس صبح کے نو بجے کے بعد ناظم صاحب امام باڑہ سے روانہ ہوکر دوپہر 3 بجے کربلا میں پائے اختتام کو پہنچا۔ کربلا میں بڑی تعداد میں عاشقان حسین نے فاتحہ پڑھ کر دعا کی۔

حضرت حسین اور کربلا کے شہداٗ کی یاد میں ماتم بھی کیا۔ اس میں مرد حضرات کے ساتھ چھوٹے بچے بھی شامل تھے جنہوں نے غم حسین میں اپنا لہو بہا کر ان سے محبت کا ثبوت پیش کیا۔
Last Updated : Sep 30, 2019, 4:45 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.