ریاست کرناٹک کی دارالحکومت بنگلور میں اس تقریب کا انعقاد گزشتہ 13 برسوں سے سماجی تنطیم 'شباب بیت المال' کی جانب سے کیا جاتا ہے۔
شہر بنگلور کی متعدد تنظیمیں نکاح کے متعلق پیش آنے والے تمام مسائل کے حل کے تئیں اپنی کمر کس لی ہیں اور اجتماعی شادیوں کے ذریعے غریبوں کی مدد کر رہی ہیں۔
ایسی ہی ایک تنظیم 'شباب بیت المال' ہے جو پچھلے 13 سالوں سے مسلسل فلاحی کاموں میں متحرک ہے اور خاس طور پر اجتماعی شادیوں کا اہتمام کرتی آرہی ہے۔
اس سلسلے میں آج شباب بیت المال کی جانب سے شہر کی معروف عبادت گاہ مسجد حضرت بلال بنیر گھٹا روڈ میں 26 غریب جوڑوں کی شادیوں کا اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر شباب بیت المال کے صدر رفیق احمد نے نامہ نگاروں سے کہا کہ امت مسلمہ میں پھیلی غربت کی وجہ سے کئی شریف لڑکیوں کی شادیاں وقت پر نہیں ہوپاتی ہیں۔ لہذا اس نیت کے ساتھ ہم خدا کی عطاء کردہ نعمتوں میں سے کچھ ایسے کار خیر میں خرچ کریں تو اس سے نہ صرف مجبور و ضرورتمند برادران کی مدد ہوگی بلکہ آخرت میں نجات کا ذریعہ بھی ہوگا۔
اجتماعی نکاح کی رسم کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے معروف دینی و سماجی تنظیم کل ہند صوفیاء و المشائخ کے ریاستی صدر صوفی ولی با قادری نے کہا کہ نظام بیت المال پیارے رسول عربی کا ایک بہترین طریقہ کار رہا ہے، جس سے غریب، لاچار، مجبور و ضرورتمندوں کی مدد کی جاتی تھی۔ شباب بیت المال ان خدمات کو بخوبی انجام دے رہا ہے جو نہایت قابل ستائش ہے۔
صوفی ولی با قادری نے مسلمانوں سے اور خاص طور پر اہل خیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی آگے آئیں اور امت کے غریب و مجبور خاندانوں کی امداد کریں۔
اس اجتماعی شادی کے پروگرام میں ٹی ایس پارٹی کے نائب صدر سید شفیع اللہ نے بھی شرکت کی اور نئے شادی شدہ جوڑوں کو مبارک باد دی اور ان کے مستقبل کے لیے بھی دعا کی۔
اس موقع پر جیا نگر کی مقامی رکن اسمبلی سومیہ ریڈی بھی موجود تھیں اور انہوں نے شباب بیت المال کی فلاحی کاموں کی ستائش کی۔