ETV Bharat / state

LAHDC Kargil elections voter turnout ایل اے ایچ ڈی سی کارگل کے لیے 73.32 فیصد ووٹنگ

کرگل کے ڈپٹی کمشنر شری کانت بالا صاحب سوسے نے کہا کہ "خطے میں 278 پولنگ اسٹیشن تھے۔ تیاریوں کی بدولت انتخابات آزادانہ اور منصفانہ انداز میں ہوئے تھے۔ 278 ووٹنگ اسٹیشنوں میں سے 114 انتہائی حساس اور 99 حساس تھے"۔

ووٹنگ
ووٹنگ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 4, 2023, 6:44 PM IST

Updated : Oct 4, 2023, 7:27 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی) کارگل کے لیے ووٹنگ بدھ کے روز تین بجے تک 73.32 فیصد ووٹروں کی شرکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے لداخ میں انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ چونکہ اگست 2019 میں لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کرکے ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا تھا، اس لیے کارگل میں پہاڑی کونسل کے انتخابات وہاں ہونے والے پہلے بلدیاتی انتخابات تھے۔



کرگل کے ڈپٹی کمشنر شری کانت بالا صاحب سوسے نے کہا کہ "خطے میں 278 پولنگ اسٹیشن تھے۔ تیاریوں کی بدولت انتخابات آزادانہ اور منصفانہ انداز میں ہوئے تھے۔ 278 ووٹنگ اسٹیشنوں میں سے 114 انتہائی حساس اور 99 حساس تھے"۔



انہوں نے مزید کہا، "میں نے ایس ایس پی کرگل، اے ڈی سی کرگل اور دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ پولی ٹیکنیک کالج کرگل میں واقع اسٹرانگ روم میں حساس مواد (ای وی ایم) کو جمع کرنے کے انتظامات کا جائزہ لیا۔"



پولنگ اسٹیشنوں پر صبح آٹھ بجے سے ہی قطاریں دیکھی گئیں، بہت سے بزرگ ووٹرز نے پہلے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ ووٹوں کی گنتی کے بعد نئی کونسل 11 اکتوبر تک قائم ہو جائے گی، جو 8 اکتوبر کو ہونے والی ہے۔



قابل ذکر ہے کہ یکم اکتوبر کو نیشنل کانفرنس کے فیروز احمد خان کی قیادت میں موجودہ کونسل نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری کی۔



انتخابی افسران نے بتایا کہ 95,388 افراد ووٹ ڈالنے کے اہل تھے، اور انہوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے ہل کونسل کی 26 نشستوں کے لیے 85 امیدواروں کا انتخاب کیا، جس میں 30 اراکین ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ووٹنگ کا حق رکھنے والے چار کونسلرز کو نامزد کیا جانا ہے۔



قبل از انتخابات شراکت داری کا اعلان کرنے کے باوجود، نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے بالترتیب 17 اور 22 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ دونوں جماعتوں کے مطابق، یہ معاہدہ صرف ان علاقوں میں ہے جہاں بی جے پی ایک مضبوط حریف ہے۔ وہیں پی دی پی کی جانب سے کوئی بھی امیدوار میدان میں نہیں ہے۔



اس بار بی جے پی نے 17 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ پارٹی نے گزشتہ الیکشن میں ایک سیٹ جیتی تھی اور بعد میں پی ڈی پی کے دو کونسل ممبران کے ساتھ مل کر اس کی کل تعداد تین ہوگئی۔ افسران کے مطابق 25 آزاد امیدوار عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ساتھ چار سیٹوں کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

سرینگر (جموں و کشمیر): لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (ایل اے ایچ ڈی سی) کارگل کے لیے ووٹنگ بدھ کے روز تین بجے تک 73.32 فیصد ووٹروں کی شرکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے لداخ میں انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ چونکہ اگست 2019 میں لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کرکے ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا تھا، اس لیے کارگل میں پہاڑی کونسل کے انتخابات وہاں ہونے والے پہلے بلدیاتی انتخابات تھے۔



کرگل کے ڈپٹی کمشنر شری کانت بالا صاحب سوسے نے کہا کہ "خطے میں 278 پولنگ اسٹیشن تھے۔ تیاریوں کی بدولت انتخابات آزادانہ اور منصفانہ انداز میں ہوئے تھے۔ 278 ووٹنگ اسٹیشنوں میں سے 114 انتہائی حساس اور 99 حساس تھے"۔



انہوں نے مزید کہا، "میں نے ایس ایس پی کرگل، اے ڈی سی کرگل اور دیگر متعلقہ افسران کے ساتھ پولی ٹیکنیک کالج کرگل میں واقع اسٹرانگ روم میں حساس مواد (ای وی ایم) کو جمع کرنے کے انتظامات کا جائزہ لیا۔"



پولنگ اسٹیشنوں پر صبح آٹھ بجے سے ہی قطاریں دیکھی گئیں، بہت سے بزرگ ووٹرز نے پہلے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ ووٹوں کی گنتی کے بعد نئی کونسل 11 اکتوبر تک قائم ہو جائے گی، جو 8 اکتوبر کو ہونے والی ہے۔



قابل ذکر ہے کہ یکم اکتوبر کو نیشنل کانفرنس کے فیروز احمد خان کی قیادت میں موجودہ کونسل نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری کی۔



انتخابی افسران نے بتایا کہ 95,388 افراد ووٹ ڈالنے کے اہل تھے، اور انہوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے ہل کونسل کی 26 نشستوں کے لیے 85 امیدواروں کا انتخاب کیا، جس میں 30 اراکین ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ووٹنگ کا حق رکھنے والے چار کونسلرز کو نامزد کیا جانا ہے۔



قبل از انتخابات شراکت داری کا اعلان کرنے کے باوجود، نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے بالترتیب 17 اور 22 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ دونوں جماعتوں کے مطابق، یہ معاہدہ صرف ان علاقوں میں ہے جہاں بی جے پی ایک مضبوط حریف ہے۔ وہیں پی دی پی کی جانب سے کوئی بھی امیدوار میدان میں نہیں ہے۔



اس بار بی جے پی نے 17 امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ پارٹی نے گزشتہ الیکشن میں ایک سیٹ جیتی تھی اور بعد میں پی ڈی پی کے دو کونسل ممبران کے ساتھ مل کر اس کی کل تعداد تین ہوگئی۔ افسران کے مطابق 25 آزاد امیدوار عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ساتھ چار سیٹوں کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

Last Updated : Oct 4, 2023, 7:27 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.