کمیٹی کی جانب سے کرگل میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف تنظیموں کے ارکان اور سابق رکن پارلیمان بھی موجود تھے۔
اس موقع پر کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ روز نمگیال نے لوک سبھا میں سراسر جھوٹ بولا اور اس طرح سے لداخ کی نمائندگی کی جو ہماری شان کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ نمگیال نے لوک سبھا میں اپنے مفاد کے لیے یکطرفہ تقریر کی جس پر ہمیں اعتراض ہے۔
کمیٹی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں نمگیال نے غلط بیانی سے کام لیا اور انہیں اس پر معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کرگل کے بیشتر عوام مرکزی حکومت کے فیصلے سے ناراض ہیں۔
تاہم کرگل میں آج کئی جگہ پر احتجاج ہوا اور مرکز کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ لداخ سے رُکن پارلیمان مسٹر نمگیال نے ایوان میں کہا تھا کہ گزشتہ 70 برسوں سے لداخ کی عوام یونین ٹیرٹری کا مطالبہ کر کے بھارت کا اٹوٹ حصہ بننا چاہتے تھے اور اب وہ مطالبہ پورا ہوا۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کو دی جانے والی خصوصی حیثیت اور خصوصی درجے کے خاتمے کے اعلان کے بعد وادی مسلسل دوسرے دن بھی باقی پوری دنیا سے کٹی ہوئی ہے۔